استاد کا مقام بلند ہے، یہاں خاتون ٹیچر پر موٹر چوری کا مقدمہ بنا دیا گیا: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے ’’انٹی کرپشن راولپنڈی حکام کی جانب سے اٹک کی معلمہ عشرت رشید اور اسکے بھائی خالد رشید کے خلاف مبینہ جھوٹی ایف آئی آر کاٹنے سے متعلق ‘‘کیس کی سماعت میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب سے مقدمات میں پیشرفت کی رپورٹس 24 جولائی تک طلب کرلی ہے۔سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ دیگر صوبوںمیں قائم اینٹی کرپشن کے اداروں میںمقدمات،کام کرنے کے بارے میں طریقہ کار کی بنیادی تفصیلات فراہم کریں۔ عدالت نے مذکورہ معاملے میں عادی مقدمہ باز طاہر جاوید اعوان کو بھی آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔ نیب کے سینئر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ نیب نے اس کیس کی انکوائری شروع کردی ہے۔ اینٹی کرپشن حکام سے ریکارڈ لے لیا گیا ہے۔ ملزموں کے بیانات ریکارڈ کرلئے گئے ہیں، مزید سماعت 23 جولائی کو ہوگی۔ جسٹس جواد نے کہا کہ استاد کا تو بہت احترام ہوتا ہے، فرانس میں استاد کا رُتبہ سب سے بلند ہے مگر یہاں ایک خاتون پر پانی کی موٹر چوری کا کیس بنا دیا گیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ اس معاملے میں محمد خان نامی پولیس افسر بھی ملوث ہے جو پہلے ہی ایک مقدمہ میں شامل تفتیش ہے، اسی نے خالد رشید کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔