یونانی پارلیمنٹ نے بیل آئوٹ پیکج کی سخت شرائط اکثریت سے منظور کرلیں
ایتھنز (اے این این+اے پی پی+نیٹ نیوز) یونان کی پارلیمنٹ نے یورو زون کی جانب سے دئیے گئے بیل آؤٹ پیکیج کی سخت شرائط اکثریت سے منظور کر لیں، منظور کردہ شرائط میں ٹیکسوں اور ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ شامل ہے۔ بیل آؤٹ پیکیج کی شرائط پر بحث کے دوران حکومت مخالف مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں 229 اور مخالفت میں 64 ووٹ ڈالے گئے۔ چھ ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ ووٹنگ سے پہلے پارلیمنٹ کے باہر بیل آؤٹ پیکیج کی مخالفت کرنے والوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ پولیس نے 31 سے زائد مظاہرین گرفتار کئے۔ یونان کی حکمران جماعت سیریزا پارٹی کے 30 سے زائد ارکان کی مخالفت کے باوجود پارلیمنٹ نے یہ قرارداد منظور کی۔ ایتھنز میں سرکاری ملازمین اور مختلف تنظیموں کی جانب سے بیل آؤٹ پیکیج کیخلاف 24 گھنٹے ہڑتال کی جا رہی ہے۔ یونان کے وزیر توانائی پناگی اوٹس لفازنس نے کہا ہے کہ اگر وزیراعظم ان سے استعفیٰ طلب کرتے ہیں تو وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے یہ بیان پارلیمنٹ کی طرف سے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے اہم اصلاحاتی پیکیج کی منظوری کے بعد دیا ہے جس میں وزیر توانائی اور ان کی جماعت سے تعلق رکھنے والے 38 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ اس اصلاحاتی پیکیج کی منظوری سے یونان کو قرض فراہم کرنے والے ملکوں سے بات چیت کرنے میں مدد ملے گی۔ دوسری جانب یورو زون کے وزرائے خزانہ نے یونان کو یورپی یونین کے فنڈ سے سات ارب یورو کا ’’وقتی‘‘ قرضہ دینے پر اتفاق کیا ہے تاکہ بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری تک اس کے مالی معاملات جاری رکھے جا سکیں۔ امکان ہے کہ آج یورپی یونین کے تمام ارکان اس قرضے کی تصدیق کر دیں گے۔ دوسری جانب یورپین سنٹرل بنک نے جون میں امداد منجمد کئے جانے کے بعد پہلی بار یونان کی ہنگامی امداد میں اضافے پر اتفاق کیا ہے۔