الطاف کی پالیسی سمجھ سے بالاتر ہے، اپنی پارٹی کو مسائل میں الجھا دیا: خورشید شاہ
سکھر (آئی این پی) خورشید احمد شاہ نے کہا ہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف مقدمات اچھی روایت نہیں‘ اگر آج الطاف حسین کے خلاف ہورہا ہے تو کل نواز شریف اور عمران خان کیخلاف بھی ہو سکتا ہے‘ ملک میں وہ باتیں ہو رہی ہیں جو پہلے کبھی نہیں ہوئیں۔ وہ جمعہ کو سکھر میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے اپنی پارٹی کو مسائل میں الجھا دیا ہے، کبھی وہ فوج کے حق میں ریلیاں نکلواتے ہیں، ان کی پا لیسیاں کیا ہیں یہ پتہ نہیں ہے۔ ایف آئی آر درج ہو جانے سے کوئی ملزم نہیں بن جاتا، اس بات میں حقیقت ہے کہ ملک میں بکری کی چوری کا مقدمہ بھی درج کرانا بہت مشکل ہے۔ پاکستان میں دو عیدیں کوئی نئی بات نہیں ایسا پہلے بھی ہو تا رہا ہے۔ نیب اور ایف آئی اے کی جانب سے کارروائیاں اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبوں کے معاملات میں مداخلت ہے جس کے خلاف صوبے عدالتوں میں گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے پچپن سالوں میں جو کچھ ہوا وہ کسی کو یاد نہیں، اگر یاد ہے تو صرف سیاست دانوں کے سات سال۔ یہ کیوں نہیں پوچھا جاتا کہ ایوب اور سکندر مرزا نے مارشل لاء کیوں لگایا، یحییٰ، ضیاء الحق اور پرویز مشرف کیسے اور کیوں آئے، ہم ایک دوسرے کو کرپشن میں ملوث کرتے رہے ہیں، سول ہو یا کوئی اور سب کو کرپشن کا کینسر لگا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ہیپاٹائٹس کی ویکسین کی خریداری کے خلاف ڈرگ مافیا نے آٹھ ماہ سے حکم امتناعی لے رکھا ہے۔ میری سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ وہ اس کا نوٹس لیں کہ اس پر حکم امتناعی کس نے اور کیسے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کا ایٹمی معاہدہ خوش آئند ہے، پاکستان کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ نواز مودی ملاقات میں بلوچستان میں مداخلت، کشمیر کا مسئلہ اور ایسے کئی معاملات تھے جو اٹھائے جانا چاہئے تھے مگر ایسا نہیں ہوا۔ پاکستان میں سیاست ایک بار پھر ڈرائنگ روم میں چلی گئی ہے بھٹو نے اسے باہر نکالا تھا۔