ورکنگ باﺅنڈری پر فائرنگ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ، اقوام متحدہ مبصرین نے بھارتی جارحیت کے شواہد اکٹھے کر لئے
اسلام آباد + لاہور + سیالکوٹ (سٹاف رپورٹر + خبر نگار + نامہ نگار) پاکستان اور بھارت کیلئے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین نے ورکنگ باﺅنڈری کے قریب ان پاکستانی علاقوں کا دورہ کیا جو حالیہ بھارتی فائرنگ سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مبصرین نے سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ سے سیالکوٹ کے متاثرہ سیکٹروں صالح پور، چپرار اور ملانی کا دورہ کیا اور بھارتی جارحیت کے شواہد اکٹھے کئے۔ مبصرین کا گروپ راولپنڈی سے بذریعہ ہیلی کاپٹر ورکنگ باﺅنڈری پہنچا۔ اس موقع پر مبصرین نے زخمی شہریوں سے ملاقات کرنے کے ساتھ ساتھ فائرنگ سے تباہ حال شہری املاک کا مشاہدہ کیا۔ یعنی شاہدین نے مبصرین کو فائرنگ کے واقعات سے بھی آگاہ کیا۔ واضح رہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق یہ فوجی مبصرین کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لئے دونوں ملکوں میں متعین ہیں۔ دریں اثنا ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز (پنجاب) میجر جنرل عمر فاروق برکی نے عےد کے روز ورکنگ باﺅنڈری اور اس سے ملحقہ سیکٹرز میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا جوانوں سے عےد ملے۔ ڈی جی رینجرز کو بی اےس اےف کی حالےہ بلا اشتعال فائرنگ سے ہونے والے نقصانات اور رینجرز کی جوابی کارروائی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بعد ازاں وہ اگلے مورچوں پر تعینات رینجرز جوانوں سے عےد ملے ان کی بھرپور جوابی کارروائی ، اعلیٰ پیشہ وارا نہ کارکردگی اور بلند حوصلہ و عزم کو سراہا۔ رینجرز کے افسروں اور جوانوں سے ملاقات کے دوران ڈی جی رینجرز نے کہا کہ رینجرز کی تاریخ اعلیٰ پیشہ وارانہ مہارت اور بہادری کے کارناموں سے بھری پڑی ہے۔ موجودہ صورت حال اور درپیش چیلنجز کے پیش نظر پنجاب رینجرز کے بہادر جوان ملک کے مختلف حصوں میں بحالی امن کے حوالے سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ سرحدوں کی نگہبانی ایک مقدس فریضہ ہے جس میں پنجاب رینجرز کے جوانوںکا جوش و ولولہ قابل تحسین اور مثالی ہے۔ ڈائریکٹر جنر ل نے پنجاب رینجرز کے آپریشنل اور پیشہ وارانہ تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا پنجاب رینجرز اپنے مقدس فرائض کی ادائیگی میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ آئن لائن کے مطابق پاکستان رینجرز نے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزی اور اس سے شہریوں کی ہلاکت پر بطور احتجاج عید کے موقع پر واہگہ بارڈر پر بھارت کی جانب سے بھیجی گئی مٹھائی قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ عید کے روز بھارتی سکیورٹی فورس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل ایم ایف فاروقی نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے عید کے روز مبارکباد کے حوالے سے پیغام بھیجا گیا تھا مگر پاکستان کی جانب سے اس کا مثبت جواب نہیں آیا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ پاکستانی رینجرز نے بھارت کی جانب سے بھیجی گئی مٹھائی قبول نہیں کی۔ دوسری جانب پاکستان کی جانب سے مو¿قف اختیار کیا گیا ہے کہ عید سے ایک روز قبل بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے سیالکوٹ کے چپراڑ سیکٹر میں 4 افراد شہید اور 5 زخمی جبکہ لائن آف کنٹرول کے قریب راولا کوٹ کے نیزہ پیر سیکٹر میں ایک شہری شہید ہوا، ایک طرف بھارت کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہمارے بے گناہ شہریوں کا قتل کر رہا ہے دوسری جانب مٹھائی بھیجی جا رہی ہے اس لئے احتجاج کے طور پر ہم نے عید کی مٹھائی واپس کی ہے۔ دوسری جانب مغربی بنگال کی سرحد پر بھارت اور بنگلہ دیش کی سکیورٹی فورسز کے درمیان تحائف اور مٹھائیوں کا تبادلہ ہوا۔
اسلام آباد (ایجنسیاں) بھارتی فوج نے عیدالفطر کے موقع پر بھی لائن آف کنٹرول کے علاقے نیزہ پیر پر پھر فائرنگ کی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق فائرنگ سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت ہر تہوار کے موقع پر ایسی خلاف ورزیاں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ وہ خلاف ورزی خود کرتے ہیں اور الزام تراشی بھی کرتے ہیں۔ بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز نے نیزہ پیر سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ اور بھاری ہتھیاروں سے گولہ باری کی گئی۔ بھارتی فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک وقفے وقفے سے جاری رہا۔ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے بھی بھرپور جواب دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا، بھارتی توپیں خاموش ہوگئیں، فائرنگ سے علاقہ کے مکین خوف و ہراس میں مبتلا ہیں، آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز ہر مذہبی تہوار خصوصاً عید کے موقع پر ایل او سی اور ورکنگ باو¿نڈری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کر کے شہری علاقوں کو نشانہ بناتی ہیں جبکہ پاکستان بھارت کے ہر مذہبی تہوار کا احترام کرتا ہے۔ گزشتہ چند روز کے دوران بھارتی فورسز کی فائرنگ سے چار شہری شہید اور پانچ زخمی ہو چکے ہیں۔ پاکستان نے کنٹرول لائن پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے اوفا اعلامیہ کی روح کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہفتے کو بھارتی سکیورٹی فورسز نے دن ایک بج کر 35 منٹ پر لائن آف کنٹرول، پونچھ سیکٹر پر راولا کوٹ (نیزہ پیر) سے 11 کلومیٹر کے فاصلے پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ کا آغاز کیا، جو شام 5 بج کر 45 منٹ تک جاری رہی۔ اپنے بیان میں قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ بھارتی فورسز نے چھوٹے ہتھیار، راکٹس، مارٹرز اور ہیوی مشین گنوں کا استعمال کیا۔ ترجمان نے اس بات کی مذمت کی کہ ایک مرتبہ پھر عید کی چھٹیوں کے دوران بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی۔ واضح رہے گذشتہ برس بھی عید کے روز بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں متعدد بے گناہ شہری شہید ہوئے تھے۔ قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ اس بار 15 اور 16 جولائی کو، جبکہ لوگ عید الفطر کی تیاریوں میں مصروف تھے، بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 4 شہری شہید ہوئے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حکومت قیمتی جانوں کے نقصان پر گہری تعزیت کا اظہار کرتی ہے، ہمارے دل متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں، جو اپنے پیاروں کوکھو چکے ہیں، بھارتی جارحیت پر ہمیں گہری تشویش ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بھارتی حکومت 2003 میں دونوں ممالک کے درمیان افہام و تفہیم کے ساتھ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باو¿نڈری پر امن اور سکون قائم کرنے کے لیے جنگ بندی کے معاہدے کو ملحوظِ خاطر رکھے گی۔ واضح رہے کہ رواں ماہ 10جولائی کو وزیراعظم نواز شریف اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے پندرہویں سالانہ اجلاس کے موقع پر روس کے شہر اوفا میں ملاقات ہوئی تھی، جس کے بعد مشترکہ اعلامیے میں ورکنگ باونڈری اور لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات کرنے پراتفاق کیا گیا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فورسز کا جارحانہ اقدام اوفا اعلامیہ کی خلاف ورزی ہے پاکستان بھارتی فائرنگ کی مذمت کرتا ہے، چند دنوں سے بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی قابل مذمت ہے۔ بھارتی فورسز نے راولاکوٹ پونچھ سیکٹر پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ سرینگر سے رائٹر کے مطابق عیدالفطر کے موقع پر پاکستان اور بھارت کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پاک فوج نے پونچھ سیکٹر میں فائرنگ کی ہے۔ بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل منیش مہتہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاک فوج نے فوجی چوکیوں اور سول آبادی پر فائرنگ کی۔ دریں اثناءوزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ایسے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت تعلقات کی بہتری میں مخلص نہیں۔ وزیر دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیالکوٹ میں ورکنگ باﺅنڈری پر ہونے والی بھارتی فائرنگ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
بھارت کنٹرول لائن فائرنگ