• news

سیلاب ، بارشوں سے آزاد کشمیر، چترال ، گلگت اور جنوبی پنجاب میں تباہی،42 افراد جاں بحق ، ساڑھے4 لاکھ کیوسک کا ریلہ آج تونسہ سے گزرے گا

لاہور (نمائندگان + نامہ نگار + ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، چترال سمیت ملک کے کئی علاقوں میں بارشوں نے تباہی مچا دی، نشیبی علاقے زیر آب آنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ، چھتیں گرنے، دریائوں نالوں میں ڈوبنے، کرنٹ لگنے سے 42 افراد جاں بحق، متعدد زخمی ہوگئے۔ دریا بپھرنے سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہوگئیں۔ چترال میں 40 رابطہ پل بہہ گئے، درجنوں مکان، دکانیں، مارکٹیں تباہ ہوگئیں۔ سینکڑوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، کئی علاقوں میں خوراک کی قلت پیدا ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ چترال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ کچھ علاقوں سے لوگوں نے نقل مکانی بھی شروع کردی۔ بعدازاں مقامی انتظامیہ نے چترال کی مرکزی شاہراہ پر ٹریفک بحال کردی۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کا بہائو 63 ہزار 832 کیوسک، دریائے کابل نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہائو 1 لاکھ 11 ہزار 900 جبکہ دریائے چناب میں ہیڈ تریموں کے مقام پر ایک لاکھ 8 ہزار کیوسک ریلا گزر رہا ہے تاہم دریائے سندھ میں کالاباغ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے سندھ میں کوٹ مٹھن کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے جہاں سے 4 لاکھ 17 ہزار 200 کیوسک کا سیلاب ریلا گزرا۔ ذرائع کے مطابق راجن پور میں کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے پر بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی ہے۔ تونسہ بیراج کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر بھی طغیانی کے باعث رونکی کے مزید 4 دیہات زیر آب آگئے ہیں جس کے بعد سیلابی پانی سے متاثرہ دیہات کی تعداد 17، 50 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ ہرنائی میں ایک پل بہہ جانے سے بلوچستان سے پنجاب اور خیبر پی کے کے ساتھ آمدو رفت بری طرح سے متاثر ہوئی۔ بھمبر میں ایک ہی خاندان کے 6افراد، بدین میں چار لڑکیاں نالے میں ڈوب گئیں۔ لاہور میں عید کے روز طوفانی بارش سے چھت گرنے سمیت مختلف واقعات میں 2 بچوں سمیت 5افراد جاں بحق، 11 زخمی ہوگئے۔ سانگھڑ میں موٹر سائیکل نالے میں گرنے سے تین افراد پانی میں ڈوب گئے غوطہ خوروں نے دو کو نکال لیا اور ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ حیدر آباد میں 3 نوجوان دریائے سندھ میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے۔ پنوں عاقل کے گائوں دریا اندوں میں دس سالہ بچہ تالاب میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ گڈانی کے سمندر میں تین نوجوان نہاتے ہوئے پانی کی لہروں کی نذر ہوگئے۔ سجاول میں ٹنڈو محمد خان روڈ پر تیز رفتار کار تالاب میں جاگری جس میں دو افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ چترال میں 3 روز کے دوران طوفانی بارش اور سیلاب سے خاتون اور بچی سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے۔ گلگت میں لینڈ سلائیڈنگ سے 25 مکانوں کو نقصان پہنچا اور فصلیں تباہ ہوگئیں۔ ڈپٹی کمشنر چترال کے مطابق مستوج، شندور، گلگت جانے والی تمام سڑکیں پانی کی نذ ہوگئیں جس کی وجہ سے آمدو رفت معطل ہوگئی۔ چترال پاور ہائوس بھی پانی کی زد میں آگیا۔ چکول کے نکا ڈیم میں تصویر بناتے ہوئے 3 افراد ڈوب گئے۔ ڈوبنے والوں میں چچا اور اس کے دو بھتیجے شامل ہیں۔ کوہلو میں چھتیں گرنے سے 3 بچے جاں بحق، 14 افراد زخمی ہوئے۔ دریائے ژوب میں ڈی سی ضلع شیرانی کی گاڑی بہہ گئی۔ ڈرائیور سمیت 3 لیویز اہلکار زخمی ہوگئے۔ گڈانی میں سمندر میں نہاتے ہوئے 2 افراد ڈوب گئے۔ نارووال کے نالہ بسنتر میں ایک نوجوان اور 12 سالہ بچہ ڈوب گئے۔ محلہ عباس نگر نارووال کا رہائشی جو دبئی میں محنت مزدوری کرتا تھا اور اس کی شادی ڈیڑھ سال قبل ہوئی تھی اور اس نے28 جولائی کو واپس دبئی جانا تھا اپنے دوستوں کے ساتھ ٹرو کے روز نالہ بسنتر پر نہانے کیلئے گیا، عینی شاہدین کے مطابق وہ اور اس کے دوست کشتی میں سیر کیلئے بیٹھ گئے عبدالجبار کشتی کو دھکا لگا رہا تھا اچانک وہ گہرے پانی میں چلاگیا قریبی دوستوں نے کوشش کی لیکن پانی زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کو بچا نہ سکے۔ منڈی احمد آباد میں سیر کیلئے دریائے ستلج پر آنے والی 13 سالہ اقرا پائوں پھسلنے سے ڈوب گئی۔ فیروز والہ کے قریب جی ٹی روڈ پر تیز رفتار موٹر سائیکل بے قابو ہوکر نالہ ڈیک میں جاگری جس کے نتیجہ میں موٹر سائیکل سوار شکیل جاں بحق، اس کا ساتھی شدید زخمی ہوگیا۔ لاہور کے علاقے قلعہ گجر سنگھ کے علاقہ میں عید کے روز غبارے بیچنے کے لئے گھر سے نکلنے والا والدین کا 15 سالہ اکلوتا بیٹا بارش کے پانی میں گرے بجلی کے تار سے کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوگیا۔ پولیس نے متعلقہ لیسکو سب ڈویژن کے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ شفیق ساتویں جماعت میں پڑھنے کے ساتھ ساتھ پارٹ ٹائم غبارے فروخت کرتا تھا۔ عید کے روز وہ غبارے بیچنے کے لئے کوپر روڈ پر سائیکل پر جارہا تھا وہاں بارش کے پانی میں پڑے بجلی کے تار سے اسے کرنٹ لگ گیا۔ واقعہ پر لواحقین لیسکو کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ ادھر جنوبی پنجاب کے کئی علاقے سیلاب کی زد میں آگئے ہیں۔ لیہ کے قریب دریائے سندھ میں سیلاب سے 100 سے زائد بستیاں زیر آب ہیں۔ کوہ سلیمان کے نالے بھر گئے۔ راجن پور میں کئی بستیاں خالی کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ مری میں طوفانی بارش، ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ باغ کے علاقے میں وین نالے میں گر گئی۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق چار لاکھ 50 ہزار کیوسک کا ریلا آج شام تک تونسہ سے گزرے گا۔ آئی ایس پی آرکے مطابق چترال میں سیلاب پر پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ پاک فوج نے آٹھ ٹن اشیائے خورد و نوش چترال پہنچا دیں۔ گرم چشمہ، کیلاش ویلی اور اپر چترال کے متاثرین میں امداد تقسیم کی گئی۔لاہور میں اندرون بھاٹی محلہ جوئیاں کے ایک کمرے کے گروی کے مکان میں رہائش پذیر محنت کش صادق کے گھر کی چھت گرنے سے ایک کے دو بچے 8 سالہ احمد اور 4 سالہ سمیراجاں بحق ہوگئے جبکہ صادق کی بیوی رشیداں، 9 سالہ بیٹی سلمیٰ اور ایک بیٹا سفیان شدید زخمی ہوگئے۔ صدر کینٹ میں ایک مسجد کی چھت گرنے کے نتیجے میں 7 افراد زخمی ہوگئے جبکہ شاہ عالم مارکیٹ نورگلی میں چار منزلہ پلازہ زمین بوس ہوگیا جس کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔ نواں کوٹ کے علاقے میں کرنٹ لگنے سے 50 سالہ صدیق اور 20 سالہ عمر جاں بحق ہوگئے۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ ہزارہ، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد، ساہیوال اور بہاولپور ڈویژنوں، اسلام آباد، کشمیر، گلگت بلتسان، مالاکنڈ، پشاور، کوہاٹ، مردان، بنوں، ڈی آئی خان، ملتان، ڈی جی خان، کوئٹہ، ژوب، قلات، نصیرآباد، سبی، لاڑکانہ، سکھر ڈویژنوں اور فاٹا میں بھی بارش کا امکان ہے۔ راولپنڈی اسلام آباد، گوجرانوالہ، لاہور، ہزارہ ڈویژنوں میں کہیں کہیں موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔کالا خطائی روڈ پر بارش سے مکان کی چھت گرنے سے دو کمسن بچے زخمی ہوگئے۔ ادھر تحصیل فیروزوالہ سے گزرنے والے برساتی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہورہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن