ممبئی دھماکے: بھارتی سپریم کورٹ سے یعقوب میمن کی آخری اپیل خارج ، 30 جولائی کو پھانسی ہوگی
نئی دہلی (ایجنسیاں) بھارت کی سپریم کورٹ نے 1993 ممبئی بم دھماکوں میں مجرم یعقوب میمن کی ریویو پٹیشن کو خارج کرتے ہوئے سزائے موت کو برقرار رکھا ہے۔21 مارچ 2013 ء کو ٹاڈا کورٹ نے میمن کو دھماکوں کا مجرم پاتے ہوئے پھانسی کی سزا دی تھی۔ یاد رہے کہ میمن کے علاوہ تمام 10 مجرموں کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا گیا تھا۔ یعقوب میمن کو 30 جولائی کو پھانسی دی جانی ہے۔ ممبئی میں مارچ 1993 ء میں یکے بعد دیگرے 12 دھماکوں میں 257 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 700 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔ یعقوب میمن کی ریویو پٹیشن کی سماعت میں سپریم کورٹ نے کہا تھا پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے گناہ کاروں کو ٹریننگ مہیا کروائی جس کا نتیجہ ممبئی دھماکہ تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ممبئی کو نشانہ بنانے کی سازش داد ابراہیم نے ٹائیگر میمن کیساتھ ملکر تیار کی اور اسے پاکستانی حکام کی مدد سے انجام دیا گیا۔2006 ء میں ممبئی کی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے جن لوگوں کو ان دھماکوں کیلئے مجرم پایا تھا ان میں ٹائیگر میمن کے خاندان کے چار رکن یعقوب میمن، یوسف میمن، عیسی میمن اور ربنا میمن شامل ہیں۔ ان تمام کو دھماکوں کی سازش میں شامل ہونے اور شدت پسندی کو فروغ دینے کیلئے مجرم قرار دیا گیا۔ رائٹر کے مطابق یعقوب میمن نے 20 برس جیل میں گزارے ہیں۔