• news

بھارتی ایوان زیریں میں اپوزیشن کا ہنگامہ: کرپشن الزامات پر 3 وزراء سے استعفوں کا مطالبہ

نئی دہلی (بی بی سی+نوائے وقت رپورٹ) بھارتی پارلیمان کے ایوان زیریں لوک سبھا کے اہم اجلاس میں حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے بدعنوانی کے الزامات پر تین وفاقی وزرا کے استعفوں کا مطالبہ کیا تو ہنگامہ ہوگیا جس کے بعد اجلاس ملتوی کردیا گیا۔ اپوزیشن نے نعرے بازی کی اور احتجاج کیا۔ ادھر برسرِاقتدار جماعت بی جے پی کے ایک رہنما کا کہنا ہے کہ اگر حزبِ اختلاف نے جارحانہ رویہ اختیار کیا تو حکومت اس لڑائی کیلئے تیار ہے۔ بی جے پی کی حکومت اس اجلاس میں زمینوں کی خریدوفروخت کے حوالے سے ایک متنازع بل بھی پیش کرنیوالی ہے جس کی سخت مخالفت کی توقع کی جا رہی ہے۔ حزب اختلاف کا مطالبہ ہے کہ وزیرِ خارجہ سشما سوراج اور ریاست راجستھان کے وزیرِاعلیٰ واشندھرا راجے دونوں استعفیٰ دیں۔ دونوں وزرا پر الزام ہے کہ انہوں نے کرکٹ لیگ آئی پی ایل کے سابق سربراہ للت مودی کو برطانیہ کا ویزہ دلوانے اور بھارت چھوڑنے میں مدد کی۔ للت مودی اسوقت لندن میں مقیم ہیں اور بھارتی حکام کو ٹیکس فراڈ کے حوالے سے مطلوب ہیں۔ میڈیکل کالجوں میں داخلوں کے امتحانات میں بڑے پیمانے بدعنوانی کے الزامات پر مدھیا پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان بھی استعفیٰ دیں۔ پارلیمانی امور کے وزیر ونکائکھ نیدو نے حزبِ اختلاف کے مطالبات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی سے بھی الٹی میٹم نہیں لیا جا سکتا اور کوئی بھی پارلیمنٹ کو ڈکٹیشن نہیں دے سکتا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور حزبِ اختلاف کے درمیان معاملات حل نہ ہو سکے تو یہ پارلیمانی سیشن مکمل طور پر ناکام ہو جائے گا۔مودی نے اپوزیشن سے کہا حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں۔ کانگرس کے ارکان سپیکر کے چیمبر میں گھس گئے اور کارروائی رکوا دی۔ لوک سبھا میں سشما سوراج اور للت مودی کے معاملے پر ہنگامہ آرائی ہوئی۔ ارکان کانگرس پارٹی نے مطالبہ کیا کہ للت مودی کو بھارت واپس لایا جائے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کانگرس کو للت مودی کے معاملے پر بحث کی اجازت نہیں دی گئی جس سے ایوان میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔

ای پیپر-دی نیشن