مسلم لیگی خوش: جوڈیشل کمشن کا فیصلہ پڑھ کر رد عمل دینگے: عمران
اسلام آباد (محمد نواز رضا‘ وقائع نگار خصوصی) 2013 ء کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرنیوالے جوڈیشل کمشن کی جانب سے تحریک انصاف کے 3 الزامات مسترد ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) کو سیاسی و اخلاقی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ کمشن کی رپورٹ کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد مسلم لیگی حلقوں میں جشن کا سماں پایا جاتا ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جو جارحانہ انداز میں سیاسی کھیل کھیلنے کی شہرت رکھتے ہیں اب دفاعی پوزیشن پر چلے گئے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ’’تھنک ٹینک‘‘ نے تحریک انصاف کیخلاف بھرپور انداز میں تحریک چلانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمشن کی جانب سے الزامات مسترد کئے جانے قومی سیاسی افق پر مسلم لیگ (ن) طاقتور جماعت بن کر ابھرے گی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 2015ء کو عام انتخابات کا سال قرار دیا تھا اور اسی نعرے کی بنیاد پر اپنے گرد انتخابات میں کامیابی کی صلاحیت رکھنے والے افراد کو اکٹھا کیا تھا‘ انکے منتشر ہونے کا امکان ہے۔ اگرچہ عمران خان نے جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو من و عن تسلیم کرنے کا عندیہ دے رکھا ہے لیکن وہ اسکے باوجود 300 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں سے اپنے مطلب نکال کر ’’وسط مدتی‘‘ انتخابات کرانے کیلئے دباؤ کے حربہ کے طور پر تحریک چلانے کی کوشش کریں گے۔ عمران خان جوڈیشل کمشن کی رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد مشکل صورتحال میں پھنس گئے۔ جوڈیشل کمشن کی رپورٹ حکومت کو موصول ہونے کے بعد وفاقی وزارت قانون و انصاف میں قانونی ماہرین کا رات گئے تک اجلاس جاری رہا جس میں 300 صفحات پر مشتمل رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف آج یا کل پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے جوڈیشل کمشن کی رپورٹ پر مشاورت کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت جوڈیشل کمشن کی رپورٹ کو پیش نظر رکھ کر ملک بھر میں پریس کانفرنس اور جلسے منعقد کر کے تحریک انصاف کو ایکسپوز کریگی۔تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے بغیر سر پیر کے رپورٹ چلا دی ہے، یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ رپورٹ اس طرح کی آئی ہوگی۔ رپورٹ پڑھنے سے پہلے ہی فیصلے کئے جارہے ہیں۔ یہ رپورٹ ہے تو سب کے سامنے لائی جائے۔ سرکاری طور پر تصدیق کئے جانے پر ہی ردعمل دیں گے۔ سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے دی نیشن سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے پاس سرکاری کاپی نہیں، سرکاری کاپی آنے پر ردعمل ظاہر کریں گے۔