• news

بھتہ خوروں نے کسانوں کے گھر جلا ڈالے: ہتھیار ڈالنے والوں کی آباد کاری ہوگی: آئی جی ایف سی

کوئٹہ+ چھتر (بیورو رپورٹ+ آن لائن) ضلع نصیر آباد پولیس تھانہ میر حسن کی حدود میں بھتہ خوروں نے گائوں پر فائرنگ کرنے کے بعد کاشتکاروں کے گھروں کو آگ لگا دی۔ علاقہ خالی کرنے کی دھمکی آمیز خط بھی چھوڑ کر چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع نصیر آباد تحصیل چھتر کے علاقہ پولیس تھانہ میرحسن کے چند قدموں پر رات کے وقت گوٹھ میر حسن کھوسہ میں بھتہ خوروں نے کئی گھنٹوں تک فائرنگ کی لیکن پولیس اہلکار اپنے تھانے میں چھپ کر بیٹھ گئے۔ بھتہ خوروں نے کاشتکاروں کے گھروں کو بھی آگ لگائی اور فائرنگ کرتے ہوئے دھمکی آمیز خط چھوڑ کر چلے گئے۔ گائوں کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ پر قابو پالیا۔ آئے روز واقعات کی وجہ سے علاقہ کے کاشتکاروں کا نقل مکانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ادھر ایف سی اور حساس ادارے نے پنجگور میں کارروائی کرتے ہوئے 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو ایف سی اور حساس ادارے نے خفیہ اطلاع کی بنا پر پنجگور کے علاقے ناگ میں کارروائی کر کے ان مشتبہ افراد کو گرفتار کیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ علاوہ ازیں کوئٹہ میں بھی پولیس نے سرچ آپریشن کرتے ہوئے 5 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور انکے قبضے سے دو موٹر سائیکلیں برآمد کرلیں۔ ادھر قلات کے علاقے کوہنگ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے میاںبیوی کو قتل کردیا۔ نامعلوم افراد نے گھر میں گھس گئے اور فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں میاںبیوی ہلاک ہوگئے۔ ملزمان فرار ہو گئے۔ علاوہ ازیں آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل شیر افگن نے کہاہے کہ بلوچستان میں کالعدم تنظیموں سے منسلک نوجوان بڑی تعداد میں ہتھیار ڈال رہے ہیں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بلوچستان کے علاقوں سبی ، سوئی، گوادر اور ژوب میں کئی تخریب کاروں نے رضاکارانہ طورپر ہتھیا ر ڈالے ہیں اور قومی دھارے میں شامل ہونے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے پرامن بلوچستان کی پالیسی کے اعلان کے بعد شرپسندوں نے بڑی تعداد میں قومی دھارے میں آنے کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ فراریو ں کا ہتھیار ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے اور ان کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومتی پالیسی کے تحت ہتھیار ڈالنے والوں کی آبادکاری بھی کی جائے گی جس کے تحت انہیں صحت، تعلیم اور معاشی سہولتیں فراہم کی جائینگی۔

ای پیپر-دی نیشن