ایم کیو ایم کے ’’را‘‘ سے رابطوں کے ثبوت خود دیکھے: شعیب سڈل
اسلام آباد + کراچی (آئی این پی + خصوصی رپورٹر) انٹیلی جنس بیورو کے سابق سربراہ اور سابق ٹیکس محتسب شعیب سڈل نے انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرتضیٰ بھٹو کے قتل کی صحیح طریقے سے تحقیقات نہیں کی گئی۔ سابق وزیراعظم نے حکم دیا تھا کہ مرتضیٰ بھٹو کو گرفتار نہیں کرنا۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں شعیب سڈل نے کہا ہے کہ مرتضیٰ بھٹو اپنے مسلح ساتھیوں کو چھڑانے کیلئے تھانے میں گئے تھے۔ مرتضیٰ بھٹو کے واقعہ کی پلاننگ میں میں شامل نہیں تھا۔ سابق صدر سردار فاروق احمد خان لغاری یہ چاہتے تھے کہ اس کیس میں آصف علی زرداری کا نام بھی شامل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ نامعلوم فائر نے پولیس اور مرتضیٰ بھٹو کا فائرنگ کا مقابلہ کرایا جس کی زد میں آکر مرتضیٰ بھٹو جاں بحق ہوگئے۔ شعیب سڈل نے کہا کہ ایم کیو ایم کے گرفتار افراد نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تربیت لی ہے۔ نواز شریف کی حکومت میں 1997ء میں ایم کیو ایم کیلئے 75 کروڑ روپے دیئے تھے ، میں نے خود ایم کیو ایم کے بھارت سے روابط کے ثبوت دیکھے تھے ، فہیم کمانڈو نے 80 پولیس اہلکاروں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا ، راکٹ لانچر چلانے والے بھی بھارت سے تربیت یافتہ تھے۔ دوسری جانب متحدہ کی رابطہ کمیٹی نے سابق ڈی آئی جی کراچی شعیب سڈل کی جانب سے ایم کیو ایم پر لگائے جانے والے الزامات کی شدید مذمت کی ہے اورکہا ہے کہ 1995ء میں کراچی میں قتل و غارتگری خود شعیب سڈل نے کی جس کے ہاتھ ایم کیو ایم کے سینکڑوں مہاجر کارکنوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور شعیب سڈل جنگی جرائم کا مرتکب ہے۔