ایمان اور اعمالِ صالحہ (۲)
٭ اور جو ایمان والے ہیں وہ اللہ (رب العزت) سے سب سے زیادہ محبت کرنے والے ہیں۔ (البقرہ: 165) ٭ حضرت ابوہریر ؓ روایت کرتے ہیں۔ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: یقینا ایمان اس شخص کے دل میں ٹھہرتا ہے جو اللہ سے محبت رکھتا ہو۔ (الدیلمی، ابن نجار) ٭ حضرت انس بن مالکؓ روایت کرتے ہیں۔ حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اللہ تبارک و تعالیٰ ہی کے لیے محبت کرنے والا نہ بن جائے۔ (مسند امام احمد بن حنبل) ٭ حضرت ایاس بن سہل الجہنیؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ایمان کا افضل درجہ یہ ہے کہ تم اللہ ہی کے لیے محبت کرو اور اللہ ہی کے لیے نفرت کرو اور اپنی زبان کو ہمیشہ اللہ رب العزت کے ذکر سے تر رکھو۔ (کنز العمال) ٭ حضرت انسؓ روایت کرتے ہیں کہ حضور انورﷺ نے ارشاد فرمایا: تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اس کی اولاد اس کے ماں باپ اور تمام انسانوں سے زیادہ محبو ب نہ ہو جائوں۔ (بخاری، مسلم، ابن ماجہ) ٭ حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاصؓ سے روایت ہے۔ حضور نبی رحمتﷺ نے ارشاد فرمایا: تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہو سکتا جب تک اس کی ہوائے نفس میری لائی ہوئی ہدایت کے تابع نہ ہو جائے۔ (شرح السنۃ) ٭ حضرت عبداللہ ابن عمرؓ روایت کرتے ہیں حضور اکرمﷺ نے فرمایا: سب سے اعلی ایمان یہ ہے کہ انسانیت تجھ سے مامون ہو جائے۔ سب سے اعلیٰ اسلام یہ ہے کہ انسانیت تیرے ہاتھ سے اور تیری زبان سے محفوظ ہو جائے اور سب سے اعلیٰ ہجرت یہ ہے کہ تم برائیوں کو چھوڑ دو، اور سب سے اعلیٰ جہاد یہ ہے کہ تم شہید ہو جائو، اور تمہارا گھوڑا زخمی ہوجائے۔ (طبرانی) ٭ حضرت عمر بن عبسہؓ روایت کرتے ہیں۔ حضور انورﷺ نے ارشاد فرمایا: افضل ایمان اچھا اخلاق ہے۔ (طبرانی) ٭ حضرت جابرؓ روایت کرتے ہیں نبی کریمﷺ نے فرمایا: افضل اسلام والا وہ شخص ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں، اور سب سے کامل ایمان والا شخص وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں، سب سے اچھی نماز وہ ہے جس میں قیام طویل ہو۔ اور سب سے افضل صدقہ اس شخص کا ہے جو خود تنگ دست ہو۔ (کنز العمال) ٭ حضرت عبادہ ابن صامت روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: سب سے افضل ایمان یہ ہے کہ تمہیں یقین ہوجائے کہ تم جہاں بھی ہوا للہ تمہارے ساتھ ہے۔ (ابو نعیم، طبرانی) ٭ حضرت حذیفہ بن یمانؓ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے لا الہ الا اللہ کی شہادت دی اور فجر کی نماز کی محافظت کی اور کسی ناجائز خون ریزی سے اپنے ہاتھ رنگین نہ کیے تو وہ جنت میں داخل ہوجائے گا۔ (کنز العمال)