قبل از وقت تیاری، دعوے نہیں ثبوت: رپورٹ میں الیکشن کمشن کیلئے سبق، عمران کو نصیحت
اسلا م آباد( انعام اللہ خٹک / نیشن رپورٹ) عام انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے بنائے گئے جوڈیشل کمشن کی رپورٹ میں کچھ نیا نہیں بلکہ اس میں عمران کیلئے نصیحت اور الیکشن کمشن کیلئے ایک سبق ہے۔ 126 صفحات پر مشتمل رپورٹ نے پی ٹی آئی کے تمام الزامات مسترد کر دیے ہیں۔ رپورٹ میں عمران اور دیگر جماعتوں کی جانب سے فراہم کیے گئے ثبوتوں کو ناکافی قرار دیا گیا۔ تاہم عمران کے تحقیقات کے مطالبے کو درست کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق الیکشن کمشن کی ناقص تیاری اور انتظامات تھے جس نے تحریک انصاف کو حکمران پارٹی پر الزامات عائد کرنے کا راہ دکھائی ۔ مثال کے طور پر الیکشن کمشن کو انتخابات کیلئے 5 سال کا وقت ملا ، 11 سال کے دوران دو الیکشنوں کے باوجود الیکشن کمشن نے اب تک پولنگ بیگوں کو اپنے پاس محفوظ رکھنے کیلئے مناسب جگہ حاصل نہیں کیں ۔ راولپنڈی اور اسلام آباد میں پولنگ بیگوں کو خستہ حال چھوٹے چھوٹے کمروں میں رکھا گیا ۔ قانون کے مطابق ریکارڈ الیکشن کمشن کے پاس محفوظ رہنا چاہیے ۔ دوسرا ساڑھے 6 لاکھ پولنگ سٹاف کو بھی مناسب تربیت فراہم نہیں کی جاسکی ۔ ٹریننگ کا انتظام آخری دنوں میں کیا گیا ۔ ہدایات کے مطابق بیگوں کو سیل کرکے آر اوز کو واپس کرنا تھا جس میں کوتاہی کی گئی ۔ فارم 15 بھی درست طور پر پُر نہیں کیے گئے ۔ دوسری طرف پی ٹی آئی کے الزامات کو بھی رد کیا گیا ۔ زائد بیلٹ پیپرز کے حوالے سے کہا گیا کہ تحریک انصاف کے امیدواروں کے حلقوں میں بھی زائد بیلٹ پیپرز موجود تھے ۔ فنگر پرنٹس سے تحقیقات کرانے کے مطالبہ پر بھی بتایا گیا کہ 97 فیصد فنگر پرنٹس درست ثابت ہوئے ۔ کمشن نے تحریک انصاف پر سوال اٹھایا کہ پنجاب میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے الزامات کے باوجود یہاں کے کم حلقوں کے نتائج کیوں چیلنج کیا گیا ۔ رپورٹ میں گویا الیکشن کمشن کو قبل از وقت تیاری کا سبق دیا گیا اور تحریک انصاف کو عدالتوں کے سامنے دعووں نہیں ٹھوس ثبوت کے ساتھ آنے کی نصیحت کی گئی ۔