جوڈیشل کمشن کی تشکیل، حکومت اور پی ٹی آئی میں معاہدہ یکم اپریل کو ہوا، 7 اپریل کو قائم کر دیا گیا
اسلام آباد (آئی این پی) گزشتہ عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان یکم اپریل کی شب عدالتی کمیشن کی تشکیل پر معاہدہ طے پایا تھا ، حکومت کی طرف سے وزیر خزانہ اسحق ڈار اور تحریک انصاف کی طرف سے سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین نے معاہدے کی دستاویز پر دستخط کیے تھے، معاہدے کی اہم شق میں درج تھا کہ اگر عدالتی کمیشن نے تحریک انصاف کے دھاندلی کے الزامات کو درست قرار دیا تو وزیراعظم قومی اسمبلی تحلیل کردیں گے جس کے بعد نئے انتخابات کا اعلان ہوگا ، بصورت دیگر تحریک انصاف حکومت کے مینڈیٹ کو جائز تسلیم کرکے حکومت کے ساتھ مل کر انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے ذریعے انتخابی اصلاحات پر کام کرے گی۔ 2 اپریل کو معاہدے کے ایک روز بعد صدر ممنون حسین نے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن کی تشکیل کیلئے صدارتی آرڈیننس جاری کیا۔ 7 اپریل کو چیف جسٹس ناصر الملک نے اپنی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن قائم کیا جس میں جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس امیر ہانی کو ممبر مقرر کیا گیا۔