ایرانیوں نے ہمیں لوٹ لیا : بوب کروکر‘ جوہری معاہدہ دنیا کو محفوظ بنائیگا : کیری : اوبامہ انتظامیہ کو کانگریس میں سخت سوالات کا سامنا
واشنگٹن(اے این این) ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پرجان کیری امریکی سینیٹ میں بطور گواہ پیش، ارکان کی جانب سے تےکھے سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ویانا میں ایران اور 6عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور اعلیٰ حکام نے امریکی سینیٹ کو اعتماد میں لیا۔ جان کیری بطور گواہ سینیٹ کے اجلاس میں پیش ہوئے جہاں انھیں اور انتظامیہ کے دیگر عہدیداروں کو سخت اور تےکھے سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ سمجھوتے کے بعد امریکی سینیٹ میں یہ پہلی کھلی سماعت تھی۔ معاہدے کی منظوری امریکی پارلیمنٹ وسط ستمبر تک دے گا یا معاہدے کو مسترد کیا جائے گا۔ امریکی صدر اوباما نے پہلے ہی کہہ رکھا ہے کہ کانگریس نے معاہدہ مسترد کیا تو وہ کانگریس کا فیصلہ ویٹو کر دیں گے۔ امریکی سینیٹ میں سماعت کے دوران امور خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے سربراہ بوب کروکر نے کہا کہ ایرانیوں نے ہمیں لوٹ لیا ہے۔ جس پر جان کیری نے جواب دیا کہ جو ہمیں درکار تھا، وہ مل چکا ہے۔ یہ اس نوعیت کا سوال ہے کہ آپ ان کے پروگرام کو کس طرح بند کراسکتے ہیں۔ کیری نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جوہری معاہدہ دنیا کو محفوظ بنائے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ عالمی طاقتوں کے توسط سے طے ہونے والا یہ سمجھوتا ایسا ہے، جس سے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ حصول سے دور رکھا جا سکے گا۔ ایران کی جانب سے جوہری پروگرام کو ترک کرنے کے بدلے، اس پر عائد پابندیاں اٹھا لی جائیں گی۔ اس موقع پر توانائی کے وزیر ارنیسٹ مونیز، اور وزیر مالیات جیک لیو بھی جان کیری کے ہمراہ تھے، انھیں بھی سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا، تاہم امریکی حکام نے تمام سوالات کے تحمل سے جواب دئیے اور ارکان سینیٹ کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی۔ اس سے قبل جوہری سمجھوتہ طے کرنے میں حصہ لینے والے امریکی حکام نے قانون سازوں سے ملاقاتیں بھی کیں۔ ایوان کے سپیکر جان بینر نے ریپبلیکن پارٹی کے ارکان کی جانب سے، جنھیں دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل ہے، عہد کیا کہ سمجھوتے کو ختم کرانے کی کوئی کثر نہیں چھوڑیں گے۔ بینر کے بقول کیونکہ ایک خراب سمجھوتا امریکی عوام کی سکیورٹی کے لیے خطرے کا باعث ہے، اسے روکنے کے لیے ہم ہر ممکن اقدام کریں گے۔
تےکھے سوالات