اقتصادی راہداری کا مشرقی راستہ ناقابل عمل ہے: بلوچستان حکومت
اسلام آباد (آن لائن) حکومت بلوچستان نے پاک چین اقتصادی راہداری پر اسلام آباد کے دلائل کو چینلج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کا مشرقی راستہ (روٹ) ناقابل عمل اور غیر معقول ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک روٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جو بلوچستان اور خیبرپی کے سے گزرنے کے بجائے پنجاب اور سندھ سے گزرتا ہے، بلوچستان حکومت نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت مصنوعی طورپر اقتصادی راہداری کی لاگت کو بڑھا رہی ہے اور اس حد تک یہ لاگت بڑھ جائے گی کہ اقتصادی طور پر یہ نامعقول اور ناقابل عمل ہو جائے گی ۔ رپورٹ کا عنوان پاک چین اقتصادی راہداری ’’ روٹ تنازعہ ‘‘ ہے اور اس میں اسلام آباد کی معاملے پر عدم تسلسل کا ذکر کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اسلام آباد تمام وفاقی یونٹوں یعنی صوبوں کی ضروریات اور تقاضوں کو خاطر میں نہیں لا رہا ہے۔ تاہم وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ رپورٹ یکطرفہ ہے اور تمام سٹیک ہولڈرز کے آراء اور خیالات کو نہیں لیا گیا ہے یہ رپورٹ وزیر اعلی کے پالیسی ریفارم یونٹ قیصر بنگالی کی قیادت میں تیار کی گئی ہے رپورٹ میں حکومت کے اس دعوے کو بھی چیلنج کیا گیا ہے کہ وہ تمام تینوں الائمنٹس (روٹس) کو تعمیر کرے گی کیونکہ اس کے لئے وسائل دستیاب نہیں ہیں۔