عمران میچ ہار کر امپائر پر انگلیاں اٹھارہے ہیں، وزیر اعظم سے معافی کا مطالبہ سمجھ سے بالاتر ہے: اسحٰق ڈار
اسلام آباد/ لاہور/ شیخوپورہ (وقائع نگار خصوصی+ سٹاف رپورٹر+ نامہ نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے درمیان معاہدہ تحریری شکل میں موجود ہے۔ تحریری معاہدے سے انحراف کس طرح ممکن ہے؟ عمران خان کا وزیراعظم سے معافی کا مطالبہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ جوڈیشل کمشن رپورٹ کے بعد انتخابی دھاندلی کے الزامات دہرانا مایوس کن اور قابل مذمت ہے۔ جوڈیشل کمشن کا قیام مذاکرات اور معاہدے کے بعد عمل میں لایا گیا تھا۔ معاہدے کے تحت فیصلہ خلاف آنے پر پی ٹی آئی نے الزامات واپس لینا تھے۔ فیصلہ ہمارے خلاف آتا تو انتخابات کرانا معاہدے میں شامل تھا۔ عمران میچ ہارنے کے بعد امپائر پر انگلیاں اٹھا رہا ہے۔ فیس سیونگ کی بجائے عمران کو اپنے رویے میں تبدیلی لانی چاہیے۔ وزیراعظم سے معافی کا مطالبہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ آئی این پی کے مطابق اسحاق ڈار نے کہا عمران خان کا بس چلے تو پورے ملک کو استعفیٰ دلوا دیں، کسی سیاسی جماعت کے سربراہ کو ایسا رویہ زیب نہیں دیتا۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا عمران خان کا شاید دماغ خراب ہو چکا ہے۔ لاہور سے سٹاف رپورٹر کے مطابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایک بیان میں کہا ہے پی ٹی آئی جوڈیشل کمشن کے معاملہ پر معاہدے سے پھر گئی ہے، طے تھا منظم دھاندلی ثابت ہوئی تو ہم نئے انتخابات کرائیں گے، بصورت دیگر پی ٹی آئی الزامات واپس لے گی، پی ٹی آئی نے الزام تراشی کرنا تھی تو جوڈیشل کمشن پر ہم سے معاہدہ کیوں کیا۔ عمران کی پریس کانفرنس ایک ناشکرے، بے اعتبار اور ضدی شخص کی چیخیں تھیں۔ معافیوں اور استعفوں کے مطالبے کرنے والا جھوٹ پکڑے جانے پر خود معافی مانگ کر استعفیٰ کیوں نہیں دیتا؟ پیپلز پارٹی کی شکست و ریخت کی وجہ دھاندلی نہیں، اس کی ناقص کارکردگی ہے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق وفاقی وزیر دفاعی پیداوار اینڈ سائنس ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا ہے جوڈیشل کمشن کا فیصلہ کسی دبائو کا نتیجہ نہیں بلکہ یہ فیصلہ زمینی حقائق کا عکاس اور اٹھارہ کروڑ عوام کی اُمنگوں کا ترجمان ہے۔ 126دن کے دھرنے سے ملک وقوم کو جو ناقابل تلافی نقصان ہوا اس پر عمران خان قوم سے معافی مانگیں۔ اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے بیرون ملک پاکستانیوں کو تقسیم کرنا ملکی مفاد میں نہیں، پی ٹی آئی نے لندن میں پاکستان کی داخلی سیاست پر مظاہرے کر کے نامناسب کام کیا، حکومت کی تمام تر توجہ انتخابی اصلاحات کے ایجنڈے پر مرکوز ہو گی۔