پی پی 100 کامونکے: ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن کے چودھری اختر جیت گئے، پی ٹی آئی کے احسان اللہ دوسرے نمبر پر
گوجرانوالہ/ کامونکے/ سادھوکے/ لاہور (نمائندہ خصوصی/ نامہ نگاران+ خبرنگار) صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی100 کے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے چودھری شمشاد احمد خاں کے قتل کے بعد خالی ہونے والی سیٹ پر ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) نے میدان مار لیا۔ غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار چودھری اختر علی خان 48878 ووٹوں کے ساتھ کامیاب رہے جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار احسان اللہ ورک 28858 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے جبکہ پیپلز پارٹی کے رانا شہباز خان 3600ووٹوں کیساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔ مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی بڑی تعداد رانا اختر علی کے ڈیرے پر جمع ہو گئی اور خوب جشن منایا۔ کامونکے+ سادھوکے سے نامہ نگاران کے مطابق گوجرانوالہ رینج سے پولیس کی نفری اور رینجرز کی نگرانی میں کرائے گئے ضمنی الیکشن میں صبح آٹھ بجے ہی تھانہ صدر کے مختلف پولنگ سٹیشنز پر مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے کارکن آپس میں لڑتے جھگڑتے رہے جبکہ بعض پولنگ سٹیشنز پر لیڈی پولیس کے نہ پہنچنے اور بارش کے باعث پولنگ دیر سے شروع ہوئی۔ دن بارہ بجے کے قریب لڑائی جھگڑے کے واقعات میں نواحی گائوں درگاہ پور اور بھروکی ورکاں میں باہر ووٹ ڈالنے کی اطلاع پر جانے والے پی ٹی آئی کے 4کارکن اور انکی چھ گاڑیوں کے شیشے توڑتے ہوئے متعدد افراد زخمی کر دئیے جبکہ دوسرے واقعہ میں محلہ حبیب پورہ میں ہی تصادم کے نتیجہ میں 2افراد زخمی اور متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ تقریباً دو گھنٹے کے بعد رینجرز اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو کیا اور ووٹنگ کا عمل جاری کرایا۔ پولیس نے مسلم لیگ ن کے دس کے قریب افراد کو حراست میں لیا، دونوں پارٹیوں کے جانب سے الیکشن کمشن کے قانون کی پاسداری کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تشہیر پر بھی بے تحاشہ دولت کا استعمال کیا گیا، دونوں امیدواروں کی سینکڑوں لگژری گاڑیوں کی بھرمار سے جی ٹی روڈ پر ٹریفک کی روانی میں بھی خلل پڑتا رہا، پولنگ سٹیشنز کے اندر امیدواروں کے حمایتی افراد لمحہ بہ لمحہ ٹیلی فون کے ذریعے الیکشن کی صورتحال مکمل طور پر آزادانہ شیئر کرتے رہے، ضمنی الیکشن کے سلسلہ میں حلقہ پی پی 100 میں 162444 ووٹرز کے لئے 113 پولنگ سٹیشن اور 344 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے، 11 پولنگ سٹیشن انتہائی حساس جبکہ 22 حساس قرار دئیے گئے تھے۔ جیت کی خوشی میں نعرے بازی کرتے ہوئے ماڑی بھاکراں گائوں میں 2کارکن زخمی ہو گئے جن میں سے ایک کا تعلق پی ٹی آئی اور دوسرے کا مسلم لیگ ن سے بتایا گیا ہے۔ رات گئے تک شہر کامونکے اور گردونواح میں ہوائی فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ لاہور سے خبر نگار کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کامونکی کے ضمنی الیکشن کے دوران اسلحہ کی نمائش کی خبر کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسلحہ کی نمائش کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے۔ محمد شہبازشریف نے چودھری اختر علی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی شاندار کامیابی عوام کا حکومت کی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار ہے۔ عوام کی بے لوث خدمت کا سفر ہمیشہ کی طرح آئندہ بھی جاری و ساری رہے گا۔ انہوں نے کہا ضمنی الیکشن میں عوام نے ایک بار پھر خدمت کو ووٹ دے کر دھرنا سیاست کو دفن کر دیا ہے جس کی وجہ سے ملک کی ترقی کے سفر میں رخنہ پڑا اورعوام نے اپنے ووٹ کی طاقت سے نام نہاد دھاندلی کا شور مچانے والوں کو آئینہ دکھا دیا ہے۔ مزید برآں رکن قومی اسمبلی حمزہ شہبازشریف نے بھی چودھری اختر علی کو مبارکباد دی ہے۔ حمزہ شہبازشریف نے تہنیتی پیغام میں کہا مسلم لیگ ن کے امیدوار کی شاندار کامیابی عوام کے حکومتی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کی خدمت کا ایجنڈا اور ترقی کا سفر جاری رکھے گی۔