پاکستان روس پہلی فوجی مشقیں ستمبر میں ہونگی : قائمہ کمیٹی سینٹ میں بھارتی جارحیت کیخلاف متفقہ قرارداد
اسلام آباد(آن لائن + آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو بتایا گیا کہ پاکستان اور روس کے درمیان پہلی بار مشترکہ فوجی مشقیں ستمبر میں شروع ہونگی۔ روس نے پاکستانی فوج کو تربیت دینے کی دعوت دی ہے۔ قائمہ کمیٹی سینٹ میں بھارتی جارحیت کیخلاف متفقہ قرارداد بھی منظور کرلی گئی۔ پیر کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا ان کیمرہ اجلاس سینیٹر مشاہد حسین سید کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف اور سیکرٹری دفاع نے بھی شرکت کی۔ دفاعی قائمہ کمیٹی کو خواجہ آصف اور سیکرٹری دفاع نے دفاعی بجٹ اور آپریشن ضرب عضب سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا دفاعی بجٹ قومی بجٹ کا 17 فیصد ہے 2001ءمیں اب تک دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 4ارب ڈالر سے زائد رقم ملی ہے جبکہ 19 ارب ڈالر سے زائد ملنے چاہیے تھا آپریشن ضرب عضب کامیابی کی جانب گامزن ہے پاک فوج دہشتگردوں کو شکست سے دو چار کرکے ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں خاطر خواہ کمی لائی ہے۔ کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ فوجی عدالتوں میں 66 مقدمات زیر سماعت ہیں سات مقدمات میں سزائے سنائی جا چکی ہیں چھ کو سزائے موت دی جا چکی ہے کمیٹی کو روس اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات مثبت سمت میں جارہی ہے روس نے پہلی بار پاکستانی افواج کو تربیت دینے کی دعوت دی ہے جو خوش آئند ہے دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ مشقیں ستمبر کے مہینے میں ہونگی۔ علاوہ ازیں کمیٹی برائے دفاع نے ڈیفنس منسٹری کے کردار کو سراہتے ہوئے افواجِ پاکستان کیلئے ماڈرنائزیشن پلان، آپریشن ضربِ عضب اور دفاعی سازوسامان کی خریداری پر سیلزٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ دینے کی تجاویز پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ اس موقع پر کمیٹی ممبران کو بتایاگیا کہ نائن الیون سے لیکر اب تک پاکستان مختلف شعبوں میں 100بلین امریکی ڈالرز سے زائد کا نقصان اٹھا چکا ہے جبکہ کولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت 13بلین ڈالرز کے نقصان کا ازالہ ہوسکا ہے، 7اعشاریہ7بلین ڈالرز کی لاگت کادفاعی بجٹ کل قومی بجٹ (43بلین ڈالرز)کے صرف 17فیصدی حصے پر مشتمل ہے، دفاعی بجٹ کے استعمال میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے اندرونی طورپرڈیپارٹمینٹل آڈٹ کمیٹی کے ذریعے کڑی نظر رکھی جاتی ہے۔کمیٹی برائے دفاع کی حالیہ تجویز برائے آرمی پبلک سکول شہداءپیکیج کے حوالے سے آگاہ کیاگیا کہ سانحہ پشاور کے شہداءکے خاندانوں کو مساوی بنیادوں پر معاوضوں کے پیکیج کی فراہمی کیلئے ڈیفنس منسٹری کی سمری وزارت خزانہ میں منظور ہوچکی ہے، جس پر سینٹ ڈیفنس کمیٹی کے اراکان نے منسٹری کے مثبت فعال کردار پر اظہارِ تشکر کیا۔ اس موقع پر سینٹ ڈیفنس کمیٹی نے پاکستان آرمی ترمیمی آرڈیننس2015اورکنٹونمنٹ ترمیمی آرڈیننس 2015کے حوالے سے قانون سازی کی بھی منظوری دی۔وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے سینیٹر مشاہد حسین سید کی سول ملٹری خدمات کو اعلیٰ الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے پاکستان اور روس کے مابین تیزی سے پنپتے عسکری تعلقات کے حوالے سے گزشتہ دو برسوں میں ماسکو کے اپنے دو اہم دوروں کے متعلق کہا کہ دفاعی سازو سامان کی فراہمی، عسکری تعلقات، دفاعی ٹریننگ سمیت مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین جدت دیکھنے میں آئی ہے، پاکستانی فوجی افسران کو روس میں دفاعی ٹریننگ کی پیشکش، انسدادِ دہشت گردی کے خلاف سازو سامان کی فراہمی، سمگلنگ کی روک تھام اور رواں سال تاریخ میں پہلی مرتبہ سینٹ پیٹرسبرگ میں پاک روس مشترکہ نیول مشقوں کا انعقادجیسے اقدامات دونوں ممالک کو قریب لانے میں انتہائی کلیدی نوعیت کے ثابت ہوئے ہیں۔ اس موقع پر سینیٹر سحر کامران کی جانب سے ایل او سی، ورکنگ باو¿نڈری پر بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظورکرتے ہوئے جانی و مالی نقصان پر اظہارِ افسوس کیا گیا، سینٹ ڈیفنس کمیٹی نے حکومتِ پاکستان کو بھارتی عزائم کو بے نقاب اورپاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا معاملہ اقوامِ متحدہ اور عالمی اداروںمیں اٹھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔سینٹ ڈیفنس کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر ز لیفٹنٹ جنرل (ر) عبدالقیوم، لیفٹنٹ جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی، بریگیڈئر (ر) جان کینتھ ولیمز، کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی، سحر کامران، ہدایت اللہ، عطاءالرحمان اور سیکرٹری ڈاکٹر سید پرویز عباس شریک ہوئے۔
متفقہ قرارداد
صسظذ