• news

پی ٹی آئی ارکان کو ڈی سیٹ کرنیکی قرارداد‘ حمایت نہ کرنیکا فیصلہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے صبر سے کام لینے کی ضرورت ہے : نوازشریف

اسلام آباد (محمد نواز رضا‘ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے مسلم لیگ (ن) کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں تحریک انصاف کو اس کے ارکان کی قومی اسمبلی کے اجلاس سے مسلسل 40 روز تک غیر حاضری کے خلاف ایم کیو ایم اور جے یو آئی کی تحریک میں ”بیل آو¿ٹ“ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے اعلیٰ سطح کے اجلا س میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے پارٹی قیادت کو مشورہ دیا کہ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ خود مسلم لیگ (ن) کے مو¿قف کی تائید کرتا ہے پارٹی کو تحریک انصاف کے ساتھ اُلجھنے کی بجائے اسے اس کے حال پر چھوڑ دینا چاہیے‘ پارٹی کو نئے محاذ کھولنے کی بجائے اپنے خلاف محاذوں کو ختم کر کے اپنی تمام تر توجہ عوام کے مسائل کرنے پر مرکوز کرنی چاہئے۔ مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ محمد ظفر الحق نے اس رائے کا اظہار کیا ہمیں محاذ آرائی کی بجائے مثبت طرز عمل اختیار کرکے لوگوں کے دل جیتنے چاہئیں۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنماو¿ں نے اس بات پر زور دیا جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سے زیادہ سے زیادہ عوام کو آگاہ کیا جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کا کام جلد مکمل کرنے کی کوشش کی جائے اور انتخابی اصلاحات پر مبنی آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں لائی جائے۔ اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا دھرنے کی سیاست کو فراموش کرکے اپنے معاملات کو مثبت انداز میں آگے بڑھایا جائے اور پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں مثبت کردار ادا کرنے پر آمادہ کیا جائے۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نواز شریف نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت تمام انفراسٹرکچر منصوبے 2017ءکے اختتام تک مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ مالیاتی اور تکنیکی امور کو پورا کیا جائے۔ وزیراعظم نے یہ ہدایت سی پی ای سی اور توانائی منصوبوں کے پیش رفت کے جائزہ کے بعد منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، سیکرٹری پانی بجلی اور سیکرٹری منصوبہ بندی نے اپنی بریفنگ میں مختلف منصوبوں کے پیش رفت کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ پشاور کراچی موٹروے کے تحت سکھر، ملتان، گوجرہ، خانیوال اور لاہور، عبدالحکیم سٹیشن کا سنگ بنیاد رکھنے کیلئے تیار ہیں۔ اجلاس میں کے کے ایچ کے حویلیاں شاہکوٹ سڑک منصوبے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں گوادر مشرقی ساحلی ایکسپریس وے، مٹھن کوٹ، ڈیرہ اسماعیل خان سڑک کے کام کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں سڑک کے ان منصوبوں کے بدولت خطے میں تبدیلی واقع ہوگی۔ انہوں نے ہدایت کی منصوبے کے اختتام کے وقت تمام ضروری انتظامات مکمل کیے جائیں تاکہ افتتاح کے فوری بعد عملی کام شروع کیا جاسکے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ عطا آباد ٹنل کا کام مکمل ہے۔ یہ منصوبہ اگست کے اختتام تک افتتاح کیلئے تیار ہوگا۔ وزیراعظم اس کا افتتاح کریں گے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نئے گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کا کام بھی کم سے کم وقت میں مکمل کیا جائے۔ وزیراعظم کو کراچی پشاور ریلوے لائن پر 10 ریلوے سٹیشنوں کے اپ گریڈیشن کے منصوبے کے بارے میں بتایا گیا۔ وزیراعظم نے ان سٹیشنوں پر بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ خطے میں خوشحالی کا ضامن ہے، آئندہ عام انتخابات سے قبل ملک کو بجلی بحران سے ہر صورت نکالیں گے۔ وزیر اعظم نے ترقیاتی منصوبوں پر جاری کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت جاری بجلی منصوبوں اور گوادر ائیر پورٹ کو جلد مکمل کیا جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ 2017ءتک پشاور سے کراچی موٹروے کے مختلف حصوں کو مکمل کیا جائے اور پشاور سے کراچی تک تمام ریلوے سٹیشنز کو بھی اپ گریڈ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان میں ترقی کیلئے انقلاب ثابت ہوگا ۔ یہ منصوبہ خطے میں خوشحالی کا ضامن ہے، ملک میں اس وقت بجلی کا شدید بحران ہے جس کے حل کیلئے دن رات کوششیں جاری ہیں۔ حکومت عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کررہی ہے اور الیکشن سے قبل عوام سے کئے گئے وعدوں پر کاربند ہے، ان کا کہنا تھا کہ آئندہ عام انتخابات سے قبل بجلی کے بحران سے چھٹکارا حاصل کر کے عوام کو تحفہ دیں گے۔ اجلاس جوڈیشل کمشن کی رپورٹ آنے کے بعد حکومت کی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے معاشی فیصلے کرنے کے حوالے سے 11 رکنی وزارتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ یہ کمیٹی وفاقی کابینہ کی جانب سے فیصلے کرے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کمیٹی کی سربراہی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کریں گے اور اس میں منصوبہ بندی و ترقی ، تجارت ، صنعت و پیداوار ، نیشنل فوڈ سکیورٹی ، ٹیکسٹائل انڈسٹری کے وزراءاور ان وزارتوں کے پارلیمانی سیکرٹریز شامل ہوں گے ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق معاشی ایشوز پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی ہو گی اور اس کے پاس متعلقہ وزارتوں کے وفاقی سیکرٹریز کو طلب کرنے کا اختیار حاصل ہو گا۔ مخصوص موضوعات پر ذیلی کمیٹیوں میں یہ ایک اور اضافہ ہے جن میں اقتصادی رابطہ کمیٹی، کابینہ کی نجکاری کمیٹی، سرمایہ کاری بارے کابینہ کی کمیٹی اور توانائی بارے کابینہ کمیٹی شامل ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ انکوائری کمشن کی رپورٹ اور اس پر سیاسی قوتوں کا ردعمل سیاسی اور جمہوری نظام کے استحکام کا باعث ہوگا، قوم کا قیمتی وقت ادنیٰ تنازعات میں ضائع کرنے کی بجائے سیاسی بالغ نظری اور فراخدلی کا مظاہرہ کیا جائے، اقتدار کی بجائے اقدار کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات کابینہ کے ارکان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سیاسی قیادت کے ساتھ اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے کہا انکوائری کمیشن کی رپورٹ اور اس پر سیاسی قوتوں کا ردعمل سیاسی اور جمہوری نظام کے استحکام اور اسے تقویت دینے کے لئے پیشرفت ہے۔ انہوں نے کابینہ ارکان پر زور دیا وہ انکوائری کمیشن کے نتائج کو اجاگر کریں۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا آئندہ انتخابات کو ہر لحاظ سے شفاف اور منصفانہ بنانے کے لئے انتخابی اصلاحات کے عمل کو تیز کیا جائے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مینڈیٹ کی توثیق ہوئی اور وہ آئین، اداروں کے استحکام اور بہتر اسلوب حکمرانی کے لئے کام کرتی رہے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وہ عوام کو مسلم لیگ (ن) کے مثبت اور ترقی کے حامل وژن کے بارے میں آگاہ کریں جو ملک کو سیاسی و اقتصادی استحکام کی جانب گامزن کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا جوڈیشل کمشن کی رپورٹ کے بعد مسلم لیگ ن کے مینڈیٹ کو مزید تقویت ملی ہے آئندہ انتخابات شفاف بنانے کے لئے انتخابی اصلاحات کا عمل تیزکیا جائے۔ جوڈیشل کمشن کی رپورٹ کے نتائج کو عوام کے سامنے اجاگر کیا جائے۔ جوڈیشل کمشن کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد جمہوریت مضبوط ہوئی، سیاسی اور جمہوری نظام کی مضبوطی کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ وفاقی وزراءاور اہم پارٹی رہنماﺅں کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد حکومتی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں جے یو آئی (ف) اور ایم کیو ایم کی پی ٹی آئی کے ارکان کو ”ڈی سیٹ“ کرنے کی تحاریک کے معاملات بھی زیر غور آئے۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے چند ارکان نے تحاریک کو سپورٹ کرنے کے لئے کہا بیشتر نے مخالفت کی۔ اجلاس میں انکوائری کمیشن رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا انکوائری کمیشن رپورٹ سامنے آنے کے بعد سیاسی اور جمہوری نظام کی مضبوطی کے نئے مواقع پیدا ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے مینڈیٹ کو مزید تقویت ملی ہے۔ سیاسی جماعتیں نظام کی مضبوطی کے لئے آگے بڑھیں، انکوائری رپورٹ کے نتائج عوام کے سامنے اجاگر کریں۔ مسلم لیگ ن فوجی اداروں کی مضبوطی کیلئے بھرپور کردار ادا کرے گی۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے پی ٹی آئی کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی قرارداد کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے جے یو آئی (ف) کی تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ کو ڈی سیٹ کرنے سے متعلق تحریک پر رائے شماری کے دوران خاموشی اختیار کرنے اور حق میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے لیگی اراکین اسمبلی کو اس حوالے سے تحریک پر خاموشی اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے بھی صبر سے کام لیا ہے اب بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے، انکوئری کمشن کی رپورٹ جمہوریت کی فتح ہے۔ رپورٹ سے سیاسی نظام مضبوط ہوا ہے۔ مسلم لیگ ن اداروں کی مضبوطی کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے مینڈیٹ کو مزید تقویت ملی ہے اس سے سیاسی و جمہوری نظام کی مضبوطی کے مواقع پیدا ہوئے، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے صبر سے کام لیا جائے۔
نوازشریف


نواز شریف/ راہداری منصوبہ

ای پیپر-دی نیشن