گورداسپور کا واقعہ، پاکستان کے ساتھ سیریز نہیں ہو سکتی: بھارتی کرکٹ بورڈ
نئی دہلی (نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان کے ساتھ کرکٹ تعلقات استوار کرنا ناممکن نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بات ضلع گورداسپور میں شدت پسندوں کے حملے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔ آئی سی سی کے فیوچر ٹور پروگرام کے مطابق بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ سیریز اس سال دسمبر میں ہونی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی درخواست پر بی سی سی آئی نے اس سیریز کے لئے رضامندی ظاہر کی تھی۔ تاہم اب انوراگ ٹھاکر نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’دہشت گردی اور کرکٹ دونوں ایک ساتھ نہیں چل سکتے‘۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی ہونے کے ناطے میں محسوس کرتا ہوں کہ ایک بھارتی کی زندگی کرکٹ سے زیادہ اہم ہے۔ پاکستان سے سیریز کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا ”دہشت گردی کے حملوں کے ساتھ ساتھ کرکٹ سیریز نہیں ہو سکتی۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے باقاعدہ طور پر دسمبر میں ہونے والی سیریز کے التواءیا منسوخی کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا جبکہ پاکستانی کرکٹ بورڈ کی جانب سے بھی اس سلسلے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ بی بی سی کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کا براہ راست اثر کرکٹ پر پڑتا ہے جس کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان آئی سی سی کے ’فیوچر ٹور پروگرام‘ میں شامل ہوتے ہوئے بھی سیریز باقاعدگی سے نہیں کھیلی جا سکی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری ٹیسٹ سیریز 2007ءمیں بھارت میں کھیلی گئی تھی۔ جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات نومبر 2008ءمیں ممبئی دہشت گردی کے بعد سخت کشیدہ ہو گئے تھے، تاہم دسمبر 2012ءمیں پاکستانی ٹیم نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے کے لئے بھارت کا مختصر دورہ کیا تھا۔ دریں اثناءدفتر خارجہ کے ذرائع نے کہا ہے کہ بھارت کا کرکٹ نہ کھیلنے کا فیصلہ قبل از وقت ہے۔ بھارت تحقیقات سے قبل بیان بازی نہ کرے۔ وہ ہمیشہ غیرسنجیدہ ہوکر الزامات لگاتا ہے ہر سطح پر اس مسئلے کو اٹھائیں گے اور موثر جواب دیں گے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہمیشہ بھارت سے تعاون کیا گیا۔ بھارت نے ماضی میں بھی الزامات لگائے اور اسے منہ کی کھانی پڑی تھی۔
بھارت/ کرکٹ