رواں سال کے پہلے ساڑھے 6 ماہ، لاہور میں 34 ہزار 78 جرائم کی وارداتیں، پولیس ناکام
لاہور (میاں علی افضل سے) صوبائی دارالحکومت میں رواں سال کے پہلے ساڑھے 6 ماہ میں 34 ہزار 78جرائم کی وارداتوں نے پولیس کی کارکردگی کا پول کھول دیا۔ مجموعی طور پر شہریوں سے ایک ارب 66کروڑ روپے سے زائد رقم لوٹ لی گئی۔ ڈکیتی، چوری، اغواء برائے تاوان سمیت دیگر بڑھتی ہوئی وارداتوں پر شہری خوف وہراس میں مبتلا ہیں۔ پولیس جرائم کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہی ہے۔ سول لائن، سٹی، اقبال ٹائون، صدر ،کینٹ اور ماڈل ٹائون ڈویژن میں وارداتیں عروج پر ہیں۔ شہر میں 190افراد کو قتل کر دیا گیا جبکہ 22 افراد کے اندھے قتلوں کی وارداتیں ہوئیں۔7 افراد کو تاوان کیلئے اغواء کر لیا گیا۔ ڈاکوئوں نے مزاحمت پر 16شہریوں کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ ڈکیتی کی 56 وارداتوں میں شہریوں سے 4کروڑ 79لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹ لی گئی۔ 38کروڑ 82لاکھ روپے سے زیادہ مالیت کی نقدی، زیورات و قیمتی سامان چوری کر لیا گیا۔ شہریوں نے ڈاکوئوں کی جانب اسلحہ دکھائے بغیر 1کروڑ 63 لاکھ روپے سے زیادہ مالیت کی نقدی، زیورات و قیمتی سامان ان کے حوالے کر دیا۔ گن پوائنٹ پر 3کروڑ 7 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 16گاڑیاں، 2کروڑ 74لاکھ سے زائد کی موٹر سائیکلیں چھین لیں۔35کروڑ 48لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 545گاڑیاں جبکہ 10کروڑ77لاکھ روپے مالیت کی 2ہزار 4سو سے زائدموٹر سائیکل چوری کر لی گئیں جبکہ 2 سو 26 وارداتوں میں7کروڑ 87لاکھ روپے کی نقدی، زیورات و قیمتی سامان چوری کر لیا گیا۔ چوروں اور ڈکیتوں کیساتھ ساتھ 420 فراڈیوں نے نے شہریوں کے کروڑوں روپے ہڑپ کر لئے جبکہ ایک ہزار 848 شہریوں کو بوگس چیک دیکر ان سے کروڑوں روپے ہتھیا لئے گئے۔