قومی اسمبلی اجلاس‘ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے درمیان کشیدگی میں اضافہ
اسلام آباد (عترت جعفری) قومی اسمبلی میں جہاں ایک طرف حکومت تحریک انصاف اور پی پی پی کے درمیان جوڈیشل کمشن کی رپورٹ کے حوالے سے کم سے کم ایوان کی حد تک کوئی تلخی نظر نہیںآ رہی تاہم ایوان کے اندر تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے درمیان کشیدگی بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف تحاریک لانے کے بات ایوان کے اندر کی۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حکومتی زعماء نے دھرنے کے حوالے سے ہوشربا انکشافات کیے ہیں۔ ان کی تحقیقات کی جائیں۔ اس سلسلہ میں ایم کیو ایم نے تحریک پیش کی ہے۔ جس کو آج یا کسی اور وقت زیر غور لایا جائے۔ اس کے جواب میں تحریک انصاف کے عارف علوی نے کہا کہ وہ فاروق ستارکے مطالبہ کی تائید کرتے ہیں۔ تاہم کراچی میں بھتے‘ بوری بند لاشوں اور دوسرے امور کی بھی تحقیقات کیلئے کمشن بنایا جائے۔ وہ اس سلسلہ میں تحریک بھی لائیں گے۔ ڈاکٹر فاروق ستارکی تقریر میں تحریک انصاف اور عارف علوی کی تقریب میں ایم کیو ایم کے ارکان مداخلت کرتے رہے۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب نے بعدازاں کہا کہ ہمیں الزامات میں اس حد تک نہیں جانا چاہئے اور پاکستان بنانے کے بات کرنا چاہئے۔ گزشتہ روز ایوان کے اندر سید خورشید شاہ‘ اسحاق ڈار اور شاہ محمود قریشی کی تقاریر مصالحانہ تھیں۔ محسوس ہوتا ہے کہ اس سے قبل خاموش ڈپلومیسی کے ذریعے معاملہ کو طے کیا گیا۔ نماز عصر کیلئے وقفہ طویل رہا۔اس دوران معاملہ کو طے کیا گیا۔