فنڈز، دیگر سہولیات کی عدم دستیابی، لا اینڈ جسٹس کمشن عرصہ سے غیر فعال ، بحالی کے لئے3 کمیٹیاں قائم
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) چیف جسٹس ناصر الملک کی صدارت میں لاء اینڈ جسٹس کمشن کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبائی ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اور اٹارنی جنرل نے شرکت کی۔ کمشن کے سیکرٹری نے قانون کی حکمرانی پر عملدرآمد سے متعلق مینڈیٹ پر بریفنگ دی۔ سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمشن نے بتایا کہ پالیسی سازی اور آئینی اصلاحات کیلئے کمشن کا کردار انتہائی اہم ہے۔ مالی، افرادی قوت کی کمی کے باعث کمشن کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کمشن میں ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق ترامیم پر بھی غور کیا گیا۔ چیف جسٹس ناصر الملک نے لا اینڈ جسٹس کمشن کے قواعد و ضوابط میں مجوزہ ترامیم کے مسودہ کا جائزہ لینے کیلئے تین کمیٹیاں تشکیل دیتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ وہ 6 ہفتے میں رپورٹس پیش کریں۔ اجلاس میں کمشن کے ارکان نے لا اینڈ جسٹس کمشن کے تنظیمی اور ادارہ جاتی اصلاحات کیلئے قواعد و ضوابط میں مجوزہ ترامیم کے مسودہ کا جائزہ لیا۔ سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمشن سرور خان نے بریفنگ کے دوران کہا کہ کمشن کی تشکیل کا مقصد قانون کے اطلاق کے عمل کو مضبوط بنانا اور قوانین کے نفاذ کی مانیٹرنگ کے ساتھ ساتھ قانونی اصلاحات کرنا بھی تھا، مالی و افرادی وسائل کی کمی سے کمشن کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے کمشن کی کارکردگی بڑھانے کے مجوزہ منصوبہ اور اپنے اہداف کے حصول کیلئے جسٹس ڈویلپمنٹ فنڈ تک رسائی کے حوالے سے مجوزہ منصوبے کے بارے میں کمشن کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ محمد انور کاسی، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ مظہر عالم خان میاں خیل، چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ محمد نور مسکانزئی، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس فیصل عرب، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک، سپیشل سیکرٹری برائے قانون وانصاف جسٹس رضا خان، چیئرپرسن نیشنل کمشن برائے خواتین مس خاور ممتاز اور سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمشن سرور خان نے شرکت کی۔ کمشن کے غیر سرکاری ارکان سپریم کورٹ کے سابق ججز جسٹس میاں شاکر اللہ جان ، جسٹس خلجی عارف حسین اور ایڈووکیٹ سپریم کورٹ محمد ریاض احمد نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ آن لائن کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ فنڈز اور دیگر سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث لاء اینڈ جسٹس کئی عرصے سے غیرفعال ہے۔ سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمشن نے بتایا کہ لاء اینڈ جسٹس کمشن حکومت کا تھنک ٹینک ہے جو ملک میں قانون کی بہترین فراہمی اور اسکے نفاذ کیلئے اہم کردار سرانجام دیتا ہے لیکن کمشن کئی عرصے سے فنڈز و دیگر سہولیات کی شدید کمی کے باعث غیرفعال ہوکر رہ گیا ہے حالانکہ کمشن کی بحالی اور فعالیت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ چیف جسٹس نے 3 کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو کمشن کی بحالی کے حوالے سے مختلف امور کا جائزہ لیکر 6 ہفتوں میں رپورٹ جمع کرائیں گی۔