شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب نے تباہی مچا دی
عیدالفطر کی چھٹیوں کے بعد آزاد کشمیر کے سیاسی موسم کے درجہ حرارت میں اضافہ ہو گیا ہے، حکومت آزاد کشمیر نے اپنی چار سالہ کارکردگی کو مثالی، عوامی امنگوں کے مطابق اور 67 برسوں سے زیادہ قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ وہ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر انتخابات میں کامیابی حاصل کر کے دوبارہ حکومت قائم کریں گے۔ دوسری جانب اپوزیشن نے حکومت کی کارکردگی کو مایوس کن، میرٹ روند، آئین کی خلاف ورزی اور مبینہ بدعنوانی پر مبنی قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ مستقبل میں پیپلز پارٹی قصہ پارینہ بن جائے گی ہمارے نزدیک حکمران ٹیم کے بعض ارکان یہ دن کو آخری سمجھ کر ایسے اقدامات میں مصروف ہیں ان کی بنیاد پر مستقبل کی حکومت کا دعوی بے وزن محسوس ہوتا ہے ہمارے نزدیک حکومت کو تمام شعبہ ہائے زندگی میں ترقی کے چار سالہ اعدادو شمار کا گوشوارہ پیش کرنا چاہیے۔ تمام انتخابی حلقوں میں حکومت اور کشمیر کونسل و بیرونی ڈونرز کی امداد سے مکمل ہونے والے منصوبہ جات، تقرریاں، تبادلے، ٹھیکہ جات، سرکاری عمارتوں کی تعمیر، رقم منتقلی کرنے اور آسامیاں دیگر حلقوں میں منتقل کرنے کی تفصیل سامنے آنے ،تعصب، سمیت سب کچھ کا پوسٹمارٹم قوم کے سامنے ہو سکتا ہے۔ تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ میگا پراجیکٹ سمیت ترقی کے کس کس چراغ روشن میں مزید اصلاح و کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان کی رحلت پر ان کی مزار پر حاضری دینے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی اور ان کی ملی، تحریک آزادی کشمیر، ریاستی تشخص کی بحالی، پاکستان سے محبت روز منزل کے رشتوں کو مضبوط کرنے، کئی اداروں کے قیام، وضع داری اور رواداری کی سیاست کے فروغ سمیت دیگر قومی، جہاد کشمیر کے لئے خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے میاں محمد نواز شریف وزیر اعظم پاکستان نے 28 جولائی کو مجاہد اول کے مزار پر حاضری دینی تھی راولا کوٹ اور مظفر آباد کا بھی دورہ کرنا تھا مگر خرابی موسم کی وجہ سے ان کا ہیلی کاپٹر کوہ مری سے آگے پرواز نہ کر سکا اور ان کا دورہ ملتوی کر دیا گیاجس کے بعد انہوں نے 29جولائی کو آزاد کشمیر کا دورہ کیا اور مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم کے مزار پر حاضری دی اور مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ صدر پاکستان ممنون حسین نے 29 سے 31 جولائی تک آزاد کشمیر کا دورہ کرنا تھا وہ بھی ملتوی کر دیا گیا ہے۔ آبرو صحافت جناب مجید نظامی کی پہلی برسی کے موقع پر آزاد کشمیر میںنوائے وقت بیورو آفس مظفر آباد میں جبکہ میر پور نوائے وقت کے تحت بھی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں مقررین نے جناب مجید نظامی کی تحریک پاکستان، اسلام، کشمیر، پاکستان جمہوریت نظریاتی صحافت کے فروغ، سماجی خدمات پر انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ڈاکٹر مجید نظامی قوم کشمیر کے محسن تھے انہوں نے ہر دوڑ میں حکمرانوں، قوم اور باہمی ساز اداروں کی رہنمائی کی اور ہر طرح کے تعصب سے بالاتر ہو کر زندگی بھر اپنی کمٹمنٹ، اصولوں، دیانتداری، جرات پہ قائم رہے ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلاء کبھی پورا نہیں ہو گا۔ آزاد کشمیر میں حالیہ بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ سے 19 افراد جاں بحق اور 55 زخمی ہوئے 150 مکان جزوی جبکہ 40 مکمل طور پر تباہ ہوئے، سرکاری پرائیویٹ عمارتوں، سڑکوں کو بھی نقصان پہنچا حکومت نے تمام اداروں کو ہائی الرٹ کر رکھا ہے، دریائوں کے کنارے آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر نقل مکانی کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ آزاد کشمیر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت، ناجائز منافع خوری، میرٹ کی پامالی سے جہاں عوام ذہنی کرب میں مبتلا ہیں وہیں سرکاری طور پر اعتراف کیا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ چودھری لطیف وزیر اطلاعات سردار عابد حسین عابد اور کابینہ کے دیگر ارکان منتقلی کے سیاسی چیلنجوں کے مقابلہ کے لئے پرانے چہروں کی نئی مسکراہٹ کے ساتھ میدان میں اتر آئے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر راجہ فاروق حیدر پاکستان مسلم لیگ نواز آزاد کشمیر اور پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری اپنی ٹیموں کے ہمراہ فیلڈ میں متحرک ہیں الزاماتی سیاست عروج پر ہے آزاد کشمیر کی حکمران ٹیم نے دوبئی میں آصف زرداری کے پاس حاضری دی ہے جس میں آزاد کشمیر کے سیاسی امور زیر بحث آئے ہیں بعض سیاسی حلقوں کا تاثر ہے کہ جن کابینہ کے ارکان پر بد عنوانی کا الزام ہے ان کے محکمے تبدیل کر دیئے جائیں گے کیا محکمہ جات تبدیل کرنے سے بدعنوانی ایمانداری میں تبدیلی ہو جائے گی، بدعنوانی والے کابینہ سے فارغ کر کے تحقیقات کرائی جانی چاہیے ہتھکڑی یا پھول فیصلہ شفاف، غیر جانبدارانہ تحقیقات کے بعد ہونا چاہیے۔ آزاد کشمیر میں لکڑی اور معدنیات کی سمگلنگ کو روکنے کے لئے کوئی ہاتھ حرکت میں نہیں آیا ہے۔ عام انتخابات کو ایک برس رہ گیا ہے چیف الیکشن کمشنر کا آئینی عہدہ خالی ہے نہ ہی فہرستیں تیار ہوئی ہیں نہ تیاری کی گئی ہے سابق فہرستوں پر اس مرتبہ عام انتخابات بڑے سیاسی تصادم اور تلخی کا سبب بن سکتے ہیں شاید کچھ سیاسی قوتوں کو اپنے لئے موجودہ صورتحال زیادہ فائدہ مند ہو ممتاز دانشور، سابق چیف جسٹس ملک عبدالمجید کا یہ کہنا وزنی ہے کہ صاف، بہتر پارلیمانی نظام کے لئے ووٹ کی پرچی کے تقدس کو برقرار رکھنے کے لئے انقلابی اقدامات اٹھانے ہوں گے مقبوضہ کشمیر میں سبز پاکستانی پرچم لہرانے، کلمہ والے جھنڈے کی توہین کے بعد صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے خواتین، بزرگ بد ترین تشدد کا نشانہ بنائے جا رہے ہیں عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ سیز فائر لائن پر بھارتی فائرنگ کا افواج پاکستان نے منہ توڑ جواب دیکر اپنی صلاحیت کا اظہار کیا۔