• news

”پی ٹی آئی ارکان کے بیٹھنے سے اسمبلی جعلی لگتی ہے“ فضل الرحمن کا الطاف کو فون

اسلام آباد (محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومتی ٹیم تحریک انصاف کے 28 ارکان کو ”ڈی سیٹ“ کرنے کےلئے جمعیت علماءاسلام (ف) اور متحدہ قومی موومنٹ کو اپنی تحاریک واپس لینے پر آمادہ کرنے میں ناکام ہو گئی۔ وفاقی کابینہ کی 4 رکنی ٹیم نے جس میں وفاقی وزراءپرویز رشید خواجہ سعد رفیق‘ عرفان صدیقی شامل ہیں دونوں جماعتوں کی قیادت سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ پرویز رشید اور خواجہ سعد رفیق نے ایم کیو ایم کے رہنما¶ں رشید گوڈیل اور خالد مقبول صدیقی جبکہ پرویز رشید اور عرفان صدیقی نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتیں کیں دونوں جماعتوں کے رہنما¶ں نے اپنے رویہ میں لچک پیدا کرنے سے انکار کردیا۔ مولانا فضل الرحمان کی وزیراعظم محمد نواز شریف سے ان کے دورہ سکردو کی وجہ سے جمعرات کو ملاقات نہ ہو سکی آج ان کی وزیراعظم سے ملاقات کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق جمعیت علماءاسلام (ف) اور ایم کیو ایم کے سخت طرز عمل اختیار کرنے کے باعث تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کا معاملہ التواءمیں ڈالا جا سکتا ہے۔علاوہ ازیں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو فون کیا ہے، دونوں رہنماﺅں نے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ اعلامیہ کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے کہا ہمارا مو¿قف اصولی ہے اور ہماری کمٹمنٹ آئین سے ہے تحریک انصاف کے ارکان کا اسمبلی میں بیٹھنا آئین کے منافی ہے۔ دھرنے سے پہلے اسمبلی جعلی نہیں تھی استعفے دینے والے بیٹھے ہیں تو ہمیں یہ اسمبلی جعلی لگتی ہے۔ آن لائن کے مطابق فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر بات ڈی سیٹ کی ہوتی تو اس پر ہم بات کرسکتے تھے مگر پی ٹی آئی استعفے دے چکی، ہم درمیانی راستہ چاہتے ہیں جو آئین کے اندر موجود ہو، وزیراعظم اچھے دل کے آدمی ہیں دھرنوں کے دوران انہوں نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ پی ٹی آئی نے استعفوں پر دستخط کئے اس لئے ان کی سیٹیں خود بخود ختم ہو چکی ہیں۔ فضل الرحمان کا کہنا تھا وزیراعظم پارلیمانی اجلاس میں ہمیں آئینی حوالے سے ہمیں مطمئن نہیں کرسکے۔ آئی این پی کے مطابق کابینہ کی 4 رکنی کمیٹی نے دونوں جماعتوں کی قیادت سے ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کو آگاہ کردیا ہے جبکہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی (آج) جمعہ کو وزیراعظم سے ملاقات متوقع ہے۔ وزیراعظم کی فضل الرحمن سے ملاقات جمعرات کو ہونا تھی جو دورہ سکردو کے باعث نہیں ہو سکی۔
ناکام

ای پیپر-دی نیشن