ملک اسحاق‘ انکے دو بیٹے اور 11 ساتھی آبائی علاقوں میں سپرد خاک
مظفرگڑھ+ رحیم یار خان + لاہور (این این آئی+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) مظفر گڑھ میں مقابلے میں ہلاک ہونیوالے کالعدم تنظیم کے سربراہ ملک اسحاق سمیت چودہ افراد کو انکے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔ رحیم یار خان میں ملک اسحاق اور ان کے دوبیٹوں عثمان اور حق نواز سمیت سات افراد کی نماز جنازہ مرکزی عیدگاہ میں رات گئے سخت سکیورٹی میں ادا کی گئی، تین ملزموں کی نعشیں علی پور پہنچائی گئیں۔ تہذیب حیدر، شفیق عرف علی اور ظہیر کی سیت پور کے علاقے میں نماز جنازہ ادا کی گئی، سکھ کوٹلہ افغان کے علاقے میں سپرد کردیا گیا۔ بہاولنگر میں کالعدم تنظیم کے نائب صدر رسول شاہ سمیت تین افراد کو سپردخاک کیا گیا۔ جے یو آئی (س) صوبائی امیر مولانا حبیب الرحمن درخواستی نے ملک اسحاق اور ان کے بیٹوں کی نماز جنازہ پڑھائی انہیں نورپوری قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی میتیں گھر پہنچنے پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے، عزیز و اقارب دھاڑیں مار کر رو رہے تھے۔ پاکپتن میں انسداد دہشت گردی پولیس نے کالعدم تنظیم کے رکن اور ملک اسحاق کے ساتھی کو گرفتار کرلیا ہے۔ پاکپتن کے نواحی چک ہوتہ میں کاونٹر ٹیررزم پولیس نے رات کے وقت چھاپہ مارا اور کالعدم تنظیم کے رکن معاویہ کو گرفتار کیا۔ سی ٹی ڈی نے ملزم کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ ملک اسحاق اور اس کے 2 بیٹوں سمیت 14 افراد کی پولیس مقابلے میں ہلاکت پر اہلسنت والجماعت نے احتجاج نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر اہلسنت والجماعت کے سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہم امن پسند جماعت ہیں اور ایسے کسی بھی فرد کو قبول نہیں کرتے جس کا تعلق عسکریت پسندی سے رہا ہو، ہلاکت پر سڑکوں پر احتجاج کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ عدالتی نظام کے باوجود ماروائے عدالت قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں تاہم یہ ایسا معاملہ نہیں کہ اس کےلئے سڑکوں پر نکلا جائے۔ اہلسنّت والجماعت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ دینی مدارس ان دنوں بند ہیں جس کے باعث جماعت سڑکوں پر طاقت دکھا نہیں سکتی۔ لاہور سے نامہ نگار کے مطابق ملک اسحاق سمیت 14 دہشت گردوں کی ہلاکت کے بعد آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے تمام ضلعی پولیس افسروں سے ہنگامی میٹنگ کی اور اہم شخصیات، فورسز کے دفاتر، گھروں اور دیگر مقامات پر سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم دینے کے ساتھ ساتھ کالعدم تنظیم کے نام پر احتجاجی ریلی نکالنے والے ہر شخص کو فوری گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے تمام ضلعی افسروں سے ہنگامی میٹنگ میں کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پہلے سے تیار رہنے اور حفاظتی اقدامات کا حکم دیا جس کے بعد پنجاب بھر میں سخت ترین چیکنگ اور سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت بڑے شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر ناکہ بندی کرکے سخت چیکنگ کی جارہی ہے۔دہشت گردی کے خطرات کے پےش نظر لاہور میں اہم سےاسی شخصےات، پولےس افسروں اور غےر ملکےوں کی سکےورٹی مےں اضافہ کردےا ہے دفاتر اور رہائش گاہوں کے باہر عارضی پولےس چوکےاں قائم کرنے کا فےصلہ کےا گےا ہے رےلوے سٹےشن، ہوائی اڈہ، لاری اڈہ اور سرکاری عمارات کے باہر سادہ کپڑوں مےں پولےس اہلکاروں کو تعےنات کےا گےا، حساس علاقوں مےں پولےس رات گئے گشت کررہی ہے۔
ملک اسحاق/ سپرد خاک