بارشوں سے قلعہ سیف اللہ موسی خیل میں تباہی‘ مزید پانچ ہلاک‘ سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب
لاہور (نامہ نگاران + سپیشل رپورٹر + سپورٹس رپورٹر + نیوز ایجنسیاں) راجن پور میں شدید بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی سے 87 بستیاں زیر آب آ گئیں، سکھر اور گدو بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، دریائے سندھ میں کوٹ مٹھن کے مقام سے آج 6 لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گزرے گا، فلڈ وارننگ جاری کردی گئی۔ سیلاب سے سندھ کے کئی علاقوں میں بھی تباہی آئی، پانی کا زور مسلسل پل پٹھان کی نہروں کی جانب منتقل ہورہا ہے۔ سیم نالوں میں شگاف سے کئی بستیاں زیر آب آگئیں۔ کوہِ سلیمان میں رات سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ انتظامیہ کے مطابق 28 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں اور 43 ہزار ایکڑ اراضی کو نقصان پہنچا ہے۔ راجن پور کے علاقے پل پٹھان کے مقام پر سنگین سیلابی صورتحال کے باعث راجن پور شہر کو بچانے کےلئے ضلعی انتظامیہ نے پل سیفن میں بارودی مواد نصب کرنے کی کوشش کی گئی تھی جسے مقامی لوگوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے رکوا دیا۔ جس وجہ سے ندی نالوں کی طغیانی اب پل پٹھان کی دونوں نہروں کو منتقل ہورہی ہے۔ محکمہ آب پاشی کا کہنا ہے کہ گھوٹکی میں شینک بند کی مضبوطی کےلئے75 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ بدین میں سیم نالہ کے پی اور ڈی کے پشتے میں آرڈی 110 کے مقام پر 50 فٹ چوڑا شگاف پڑنے کے نتیجے میں قریب واقع 4 دیہات میں پانی داخل ہوگیا۔ محکمہ موسمیات نے آج ہفتہ سے پیرکے دوران پنجاب، خیبرپی کے، فاٹا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں کہیں کہیں مزید بارشوں کی پیشنگوئی کی ہے۔ اگلے24 سے36گھنٹوں کے دوران شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت میں اضافہ کی وجہ سے مزید گلیشئیر پگھلنے سے گلگت بلتستان اور چترال سمیت مالاکنڈ ڈویژن کے مقامی ندی نالوں میں مزید سیلاب کا امکان ہے۔ بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق بہاولپور میں گزشتہ روز بھی وقفے وقفے سے بارش ہوتی رہی جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ دریں اثناءملتان میں 3منزلہ عمارت کی چھت گرنے سے بہن بھائی جاں بحق اور 3افراد زخمی ہوگئے۔ ریسکیو اہلکاروں نے 2 افراد کو ملبے سے زندہ نکال لیا۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق سیلاب متاثرین میں راشن تقسیم کے دوران ایک شخص نے پولیس پر فائرنگ کردی۔ ادھر اٹھارہ ہزاری میں ایک نوجوان دریا پر نہانے کے دوران ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ دریں اثناءقلعہ سیف اللہ کے علاقے حسین زئی میں طوفانی بارش کے بعد سیلابی ریلا گاﺅں میں داخل ہوگیا۔ 50 سے زائد گھر تباہ ہوگئے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ موسیٰ خیل میں بارشوں نے تباہی مچادی جس سے ایک ہزار مکانات تباہ ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر نبیل آغا نے کہا ہے کہ ضلع میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ لوغئی اور ورگ میں 2 بچیاں سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہوگئیں۔ این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں سیلاب اور بارشوں سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 92 تک پہنچ گئی جبکہ تونسو، گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں صوبہ خیبر پی کے میں ہوئیں جبکہ مجموعی طورپر ملک بھر میں پانچ لاکھ 91 ہزار 676 لوگ سیلاب سے متاثر ہوچکے ہیں۔ صوبہ سندھ سے اب تک کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ تاہم اگلے دو روز میں دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے جس کے باعث حفاظتی بندوں پر دباﺅ بڑھ گیا ہے۔ حکومت نے اس وقت تک دو لاکھ کے قریب افراد کا کچے کے علاقے میں انخلا کیاہے جبکہ لاکھوں لوگ ابھی تک وہاں موجود ہیں۔ سکھر بیراج کے کنٹرول روم کے انچارج عبدالعزیز سومرو نے بی بی سی کو بتایا کہ اس وقت گڈو بیراج پر پانی کی آمد ساڑھے 6 لاکھ کیوسک ہے جبکہ آنے والے دو روز میں یہ مقدار 7 لاکھ کیوسک تک پہنچ جائے گی۔ دریا میں پانی کی سطح جب 6 لاکھ کیوسک سے بلند ہوجائے تو صورتحال قابل تشویش ہوجاتی ہے۔ امکان تو یہ ہے کہ پانی کی آمد 7 لاکھ کیوسک سے تھوڑی زیادہ ہوگی لیکن اگر کوہ سلیمان پر بارشوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔ اسلام آباد، راولپنڈی، ڈی جی خان، پشاور، مالاکنڈ، مردان، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان ڈویژن اور فاٹا میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ دریں اثناءجماعة الدعوة کے رفاہی ادارے فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ دور دراز علاقوں میں میڈیکل کیمپ لگا کر 15 ہزار 2 سو چھیانوے مریضوں کا طبی معائنہ کیا گیا۔ فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے میڈیکل مشن کے 42 ڈاکٹرز اور 96 پیرا میڈیکل سٹاف پر مشتمل رضا کاروں کی ٹیم ڈیرہ غازی خان، لیہ، روجھان، مٹھن کوٹ، راجن پور، سکھر، رحیم یار خان، سکردو، چترال میں سیلاب متاثرین کا علاج معالجہ کررہی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں 58 میڈیکل کیمپ لگائے گئے جبکہ 45 ایمبولینس گاڑیاں بھی مصروف ہیں۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ملتان کے علاقے گھنٹہ گھر چوک کے قریب عمارت گرنے سے دو خواتین کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور عمارت گرنے کے واقعہ کے حوالے سے انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔