صلح نہ ہونے پر والدین میں تقسیم ہونیوالے بہن‘ بھائی زارو قطار روتے رہے
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کی حوالگی کے کیس میں میاں بیوی کے درمیان مصالحت نہ ہونے پر دو بچے ماں اور دو بچے باپ کے حوالے کردیئے۔ عدالتی فیصلے کے بعد بہن بھائی ایک دوسرے سے جدائی پر زارو قطار روتے رہے۔ مسٹر جسٹس شہرام سرور نے کیس کی سماعت کی۔ عدالتی حکم پر تھانہ بچیانہ پولیس نے چاروں بچوں کو عدالت میں پیش کیا تو عدالت نے کہا کہ میاں بیوی کے درمیان مصالحت نہ ہوئی تو ان کے بچے رُل جائیں گے۔ بعدازاں میاں بیوی میں مصالحت نہ ہونے پر عدالت نے 15 سالہ تہمینہ شہزادی اور 8 سالہ تصور علی کو والد کے حوالے کردیا جبکہ پونے دو سالہ ابراہیم اور 5 سالہ عائقہ کو والدہ کے حوالے کردیا۔ عدالتی فیصلہ سنتے ہی بہن بھائی ایک دوسرے کی جدائی برداشت نہ کر سکے اور والدین پر صلح کیلئے منتیں کرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو دیئے۔ اس موقع پر احاطہ عدالت میں جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔