میری سیاسی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد حاصل نہیں ہوگی: افتخار چودھری
کراچی (آن لائن) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے میری سیاسی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ کی آشیرواد شامل نہیں ہوگی۔ میں نے بطور چیف جسٹس ہمیشہ انصاف پر مبنی فیصلے دئیے۔ بلوچستان کے مسائل کو فوری حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کیلئے وہاں لوگوں میں احساس محرومی کو ختم کرنا ہوگا۔ وہ جمعہ کو کراچی میں بلوچستان کے بزرگ سیاسی رہنما سردار عطاء اللہ مینگل سے انکی رہائشگاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے سیاسی صورتحال اور بلوچستان کے معاملات پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ سابق چیف جسٹس نے کہا میں نے آئین کے مطابق مسائل کے حل کیلئے سوموٹو ایکشن لئے۔ میرا ریکارڈ گواہ ہے کہ میرے تمام فیصلے آئینی تھے۔ ملک سے کرپشن اور لوٹ مار کا خاتمہ ہونا چاہئے اور ملک میں ایماندار اور انصاف پر مبنی نظام قائم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں عوام کی جماعت قائم کرونگا۔ میری عمران خان سے ذاتی دشمنی نہیں ہے۔ عمران خان نے مجھ پر جو الزامات عائد کئے وہ ثابت نہیں کرسکے۔ جوڈیشل کمشن کا فیصلہ آگیا ہے جس نے عمران خان کے الزامات کو رد کردیا ہے۔ میں نے سردار عطاء اللہ مینگل سے ملاقات میں درخواست کی ہے کہ وہ ملک کی بھلائی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ اس موقع پر سردار عطاء اللہ مینگل نے کہا کہ بلوچستان میں قتل عام بند ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جب قتل عام بند ہوجائیگا۔ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہو جائیگا اور عوام کو ان کے بنیادی حقوق ملنا شروع ہوجائیں گے تو بلوچستان کا مسئلہ خود بخود حل ہو جائیگا۔