• news

اسلام آباد : کچی بستی میں آپریشن جاری، ریاست کی زمین پر قبضہ جرم نہیں، سپریم کورٹ میں درخواست

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد کے سیکٹر آئی الیون میں قائم غیر قانونی کچی بستی کیخلاف آپریشن تیسرے روز بھی جاری رہا۔ ہیوی مشینری کے ساتھ سی ڈی اے انفورسمنٹ کے اہلکار کچی بستی گرانے میں مصروف رہے۔ وقفے وقفے سے بارش کے باعث سی ڈی اے اہلکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر موجود رہی۔ سی ڈی اے حکام نے آپریشن ہفتے کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم خراب موسم کے باعث مشکلات کا سامنا رہا۔ ادھر بستی کے مکینوں نے سپریم کورٹ میں آپریشن روکنے کی درخواست دائر کر دی۔ درخواست میں وفاق، وزارت قانون، آئی جی پولیس، چیف کمشنر و دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آپریشن آئین کے آرٹیکل 9، 10 اے اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔ ریاست کی زمین پر قبضہ کرنا کوئی جرم نہیں۔ترجمان سی ڈی اے نے کہا ہے کہ کچی آبادی کو 80 فیصد کلیئر کرلیا گیا ہے اور آج (اتوار) کو آپریشن مکمل کرلیا جائیگا۔ الاٹیز کو پلاٹوں کی ملکیت دینا پہلی ترجیح ہوگی۔ کچی آبادی سے نکلنے والے افراد کو دیگر کچی بستیوں میں آباد نہیں ہونے دیا جائیگا۔ دوسری جانب اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو چھت کی فراہمی ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن