• news

اسلام آباد : وزیراعظم کے قافلے میں گاڑی غلطی سے گھس گئی‘ ڈرائیور تحقیقات کے بعد رہا

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعظم نوازشریف کی فیملی کے ہمراہ مری سے اسلام آباد واپس آنے کے دوران مشتبہ پراڈو گاڑی ان کی گاڑی کے قریب پہنچ گئی۔ سکیورٹی کی گاڑیوں نے مشتبہ گاڑی روکی جس میں سوار شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔ اس واقعہ کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی گئی۔ وزیراعظم نوازشریف اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ہمراہ بحفاظت پرائم منسٹر ہاﺅس پہنچ گئے۔ پولیس نے بتایا ابتدائی تفتیش کے مطابق پراڈو گاڑی نمبر 248۔ سی میں سوار شخص نے اپنا تعارف ائر فورس کے ریٹائرڈ افسر کی حیثیت سے کرایا اور بتایا میرا نام ائر کموڈور (ر) حفیظ الرحمن ہے جبکہ وہ بھی اپنی فیملی کے ہی ہمراہ تھا اور غلطی سے ان کی گاڑی قافلے میں آ گئی تھی۔ پولیس حکام نے ابتدائی تفتیشی رپورٹ وزیراعظم کو دے دی پولیس کے مطابق وزیراعظم کا قافلہ مری سے اسلام آباد واپس آتے ہوئے ملپور پہنچا تو اچانک سفید رنگ کی پراڈو ان کی گاڑی کے قریب جا پہنچی جسے سکیورٹی کی گاڑی نے روک لیا تاہم پراڈو سے کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں ملا جبکہ حراست میں لئے گئے ائر فورس کے سابق افسر کو پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ دریں اثناءپولیس نے اس وقوعہ کے وقت ڈیوٹی پر مامور پولیس اور ٹریفک کے اہلکاروں سے بھی پوچھ گچھ کی اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی آئی جی طاہر عالم خان، ایس ایس پی ساجد کیانی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور قبضے میں لی گئی پراڈو اور اس میں سوار شخص کو ابتدائی تفتیش کے بعد سکیورٹی حکام نے جانے کی اجازت دے دی۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ترجمان وزارت داخلہ نے کہا ہے یہ بات درست نہیں کہ وزیراعظم کے قافلے پر حملہ ہوا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق ایک شخص غلطی سے قافلے میں گھس آیا اس شخص کے منفی عزائم سامنے نہیں آئے۔ مشتبہ شخص ائرفورس کا سابق افسر اور اسلام آباد کا رہائشی ہے، تحقیقات جاری ہیں، قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جائے گا، گاڑی کی نمبر پلیٹ بھی جعلی نہیں تھی۔
مشتبہ گاڑی

ای پیپر-دی نیشن