• news

الطاف کی تقریر افسوسناک : خورشید شاہ‘ ”را“ سے تعلق ثابت ہو گیا : عمران خان‘ غدار ہیں کارروائی ہونی چاہیے : سراج الحق

لاہور/ اسلام آباد/ پشاور (سپیشل رپورٹر+ ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ الطاف حسین کی تقریر قابل مذمت ہے، یہ بیرونی مداخلت کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ الطاف حسین برطانوی سرزمین استعمال کرکے تشدد کی دعوت دے رہے ہیں، حکومت الطاف حسین کے ریاستی اداروں پر حملے کا نوٹس لے۔ الطاف حسین کے اقوام متحدہ کو لکھے خط میں مداخلت کی دعوت کی مذمت کرتے ہیں۔ برطانوی حکومت اپنے شہری کو پاکستان میں تشدد سے روکے۔ الطاف حسین کی بھارت کو کراچی میں مداخلت کی دعوت سے ایم کیو ایم کا ’را‘ سے تعلق ثابت ہوتا ہے۔ ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری نے کہا الطاف حسین کے مطالبے کی مذمت کرتے ہیں۔ حکومت الطاف حسین کی نفرت انگیز تقریر کا نوٹس لے، اشتعال انگیز تقاریر پر برطانیہ اپنے شہری کیخلاف کارروائی کرے۔ آئی اےن پی کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے خےبر پی کے اسمبلی میں الطاف حسین کے اشتعال انگیز بیانا ت کے خلاف صوبائی اسمبلی میں قرارداد لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین غلط بیان دے رہے ہیں کیونکہ پاکستان میں مہاجروں کا قتل نہیں ہورہا، الطاف حسین کے بیانات غیر آئینی اور ملک دشمن ہیں۔ الطاف حسین کو بھارت اچھا لگتا ہے تو وہاں جاکر آباد ہوجائیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا پاکستان میں کسی غیرملکی فوج کو دعوت دینا بہت حیران کن ہے۔ الطاف حسین کے متنازعہ بیانات مسلسل سامنے آرہے ہیں، اپنی افواج کے خلاف غیرملکی فوج کا مطالبہ کرنا قابل فہم نہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے کائرہ نے کہا الطاف حسین کے بیانات قابل مذمت ہیں، پاکستان کوئی بے آسرا ملک نہیں۔ مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا نے کہا ہے الطاف حسین کی نیٹو اور بھارت سے مدد لینے والی بات افسوسناک ہے۔ کراچی آپریشن کو اپنے منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے۔ ایم کیو ایم کے ”را“ سے فنڈ لینے کے الزام کی تحقیقات کرائی جائے۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید احمد شاہ نے کہا الطاف حسین کی طرف سے ملک کے خلاف بات کرنا افسوسناک ہے، الطاف حسین کو فوج کیخلاف بات کرنے سے پہلے سوچنا چاہئے تھا۔ ملک کے خلاف اس سے سخت الفاظ نہیں ہو سکتے۔ کوئی بھی محب وطن پاکستانی ایسا بیان نہیں دے سکتا۔ بیورو رپورٹ کے مطابق رحیم یار خان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خورشید احمد شاہ نے کہا ایم کیو ایم پاکستان کی ایک بڑی حقیقت ہے اسے نظرانداز کر کے آگے بڑھنا ناممکن ہے۔ پاکستان میں سیاسی حریفوں کو غدار کہنا فیشن بن چکا ہے جو مناسب نہیں، شہباز شریف کو ایم کیو ایم کے ووٹوں کی ضرورت پڑتی ہے تو وہ الطاف حسین کو براہ راست فون کر لیتے ہیں لیکن بعد میں ایم کیو ایم پر تنقیدکرنا انہوں نے عادت بنا رکھی ہے۔ این این آئی کے مطابق انہوں نے کہا الطاف حسین کی بیان بازی سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں، ایم کیو ایم کو ختم کیا گیا تو کراچی میں نئی جنگ شروع ہو جائے گی۔ لاہور سے سپیشل رپورٹر کے مطابق امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے الطاف حسین کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنے سخت ردعمل میں کہا الطاف حسین نے چاروں طرف سے مایوس ہوکر اب بھارت کو پاکستان پر حملہ کی دعوت دی ہے اور نیٹو اور واشنگٹن کو پاکستان کے خلاف فوج کشی کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان اور پاکستانی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی نے الطاف حسین کی اصلیت کو بے نقاب کردیا۔ کراچی کے عوام کو اس کا نوٹس لینا چاہئے کہ ان کے نام پر پاکستان کو بدنام کرنے کی مہم چلائی جارہی ہے۔ یہ موقع ہے پاکستان اس پر خاموش نہ رہے اور غدار کو پاکستان لاکر سزا سنائی جائے۔ حکومت پاکستان برطانیہ سے الطاف حسین کے رویئے پر سخت احتجاج کرے۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے اپنے ردعمل میں کہا حکومت، قومی سلامتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پارلیمنٹ کو الطاف حسین کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کا نوٹس لیتے ہوئے قومی مجرموں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے۔ حکومت پاکستان فی الفور برطانوی حکومت سے الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرنے کا معاملہ اٹھائے۔ قومی سلامتی، معیشت کی بحالی اور کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنانے کیلئے ناگزیر ہے کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی سینٹ پروفیسر ساجد میر اور ناظم اعلیٰ و چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی قومی اسمبلی ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے کہا الطاف کا مطالبہ غداری ہے، آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت فوری کارروائی کی جائے۔ کبھی ”را“ اور ”موساد“ کو مدد کیلئے پکارنا، کبھی نیٹو فوجیں کراچی اتارنے کی باتیں کرنا کہاں کی حب الوطنی ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی سید زعیم حسین قادری نے کہا ہے الطاف حسین جیسے ملک دشمنوں کو منطقی انجام تک پہنچانا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ الطاف حسین ریاست پاکستان کی حمیت کو چیلنج کرنا بند کریں۔ انہوں نے ماضی میں بھی ایسے ہی غیرذمہ دارانہ اور قابل اعتراض طرز عمل کا مظاہرہ کیا لیکن اب ہر محب وطن کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا الطاف حسین کی ملک دشمنی پر مبنی سیاست 20 کروڑ عوام کو ہرگز منظور نہیں۔ وہ لسانی اور گروہی بنیادوں پر پہلے ہی ملک کا کافی نقصان کر چکے ہیں اور اب وقت آگیا ہے ایم کیو ایم بھی اپنی نئی صف بندی کرتے ہوئے الطاف حسین اور انکے ساتھیوں سے اظہار لاتعلقی کرے۔
الطاف / ردعمل

ای پیپر-دی نیشن