الطاف حسین نے 5 کروڑ مہاجروں کی ترجمانی کی، بھارت، نیٹو سے مدد مانگی نہ تقریر آئین سے متصادم ہے، رابطہ کمیٹی
کراچی (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن کی آڑ میں محب وطن مہاجروںکے سیاسی، معاشی اور جسمانی قتل عام میں شریف برادران بھی برابر کے شریک ہیں، بہت جلد ظالموں کو عبرتناک انجام کا سامنا کرنا پڑیگا۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف اور وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین نے سچائی بیان کرکے پانچ کروڑ مہاجروں کے دلوںکی ترجمانی کی ہے۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ اور انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کی رپورٹ سے ثابت ہوگیا ہے کہ کراچی آپریشن کی آڑ میں کروڑوں عوام کی منتخب نمائندہ جماعت ایم کیوایم کو کچلنے کی سازش کی جارہی ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ جب قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت اپنے شہریوں کی جان ومال کی دشمن بن جائے تو ظلم کے شکار مہاجر عوام کو انصاف کون فراہم کریگا؟ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ بانیان پاکستان کی اولادوں نے عزت سے جینے اور عزت سے مرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ میاں شہبازشریف، قوم کو جواب دیں کہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اور وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان کی باربار یقین دہانیوں کے باوجود کراچی آپریشن کیلئے آج تک مانیٹرنگ کمیٹی کیوں تشکیل نہیں دی گئی؟ فاروق ستار نے کہا ہے کہ الطاف حسین نے بھارت سے مدد کی بات نہیں کی۔ الطاف حسین کی تقریر آئین سے متصادم نہیں، قائد تحریک نے اقوام متحدہ اور نیٹو سے بھی مدد کا نہیں کہا۔ میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا الطاف مہاجروں کے حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں، ٹارگٹڈ آپریشن کا رخ ایم کیو ایم کی طرف موڑ دیا گیا۔ ایم کیو ایم کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ انصاف نہیں ملا تو بتائیں ہم کیا کریں۔ 200کارکن ٹارگٹڈ کلنگ میں ہلاک ہوئے، ہمارا کونسا مطالبہ غیرآئینی ہے۔ وزیر داخلہ کو ملاقات میں تحفظات سے آگاہ کیا تھا، الطاف بھائی نے 5 سال میں مسلح افواج اور رینجرز کے کردار کی حمایت کی۔ الطاف ہی ایم کیو ایم اور کروڑوں مہاجروں کے قائد ہیں۔ ایم کیو ایم کو ملک دشمن بنانے کا عمل درست نہیں۔ ایم کیو ایم اور الطاف حسین کو الگ کرنے کا خواب پورا نہیں ہوگا۔
رابطہ کمیٹی