• news

عالمی جریدے ”دی اکانومسٹ“ نے شہباز شریف کو متحرک وزیراعلیٰ، پنجاب کو معیاری تعلیم کے حوالے سے نمایاں قرار دیدیا

لاہور (خصوصی رپورٹر) عالمی سطح پر دیگر ممالک سے موازنہ کرتے ہوئے حکومت پنجاب کی تعلیمی اصلاحات کا اعتراف کیا گیا ہے اور پنجاب ایجوکیشن کی تعلیمی خدمات کو قابل ستائش قرار دیا گیا ہے۔ معتبر اور موقر عالمی جرےدہ ”دی اکنامسٹ“ نے محمد شہباز شریف کو متحرک وزیراعلیٰ قرار دیا ہے اور بتایا ہے کہ معیاری تعلیم کے حوالے سے پاکستان کا صوبہ پنجاب ایک نمایاں مثال ہے۔ ہفت روزہ ”دی اکانومسٹ“ نے اپنی رواں اشاعت مےں "Low-Cost Private Schools Learning Unleashed"©کے عنوان سے شائع شدہ مضمون مےںصوبہ پنجاب مےں وزےر اعلی محمد شہباز شرےف کی قےادت مےںفروغ تعلےم کے لیئے کئے جانے والے اقدامات کو نماےاں طور پر جگہ دی ہے۔ اس مضمون مےں بھارت، پاکستان، مےکسےکو اور نائےجےرےا مےں تعلےمی صورت حال کا تفصےلی جائزہ لےا گےا ہے۔ اس حوالے سے ےہ امر خوش آئند ہے کہ دےگر ممالک کے ساتھ ساتھ وزےر اعلی محمد شہباز شرےف کی زےر قےادت تعلےمی اصلاحات کا جائزہ لےا گےا ہے، اسی طرح بے وسےلہ طبقات مےں تعلےم عام کرنے کے لئے سر گرم پنجاب اےجوکےشن فاﺅنڈےشن کی تعلےمی خدمات کو بھی نماےاں جگہ دی گئی ہے جو اس فاﺅنڈےشن کی خدمات کا عالمی اعتراف ہے۔ مذکورہ مضمون مےں شہباز شرےف کو”متحرک وزےراعلیٰ“ قرار دےتے ہوئے ےہ کہا گےا ہے کہ معاشرتی ضرورےات پر پورا اترنے والی معےاری تعلےم کی فراہمی کے حوالے سے صوبہ پنجاب اےک نماےاں مثال بن کر سامنے آےا ہے۔ مضمون نگار کے مطابق زےادہ سے زےادہ بچوں کی تعلےمی ضرورےات کو فوری اور ارزاں انداز مےں پورا کرنے کی غرض سے پاکستانی حکومت نجی شعبہ کی جانب متوجہ ہو رہی ہے۔ اس مقصد کے لئے والدےن کو اپنے بچوں کی معےاری تعلےم کے حوالے سے درکار راہنمائی کے ساتھ ساتھ سکولوں کے بڑھنے پھولنے کے لئے مختلف اقدامات بھی کئے جا رہے ہےں تاکہ تعلےمی شعبہ زےادہ بہتر اور منظم انداز مےں کام کرے۔ مضمون مےں بتاےا گےا ہے کہ پاکستان مےں شعبہ تعلےم صوبوں کی ذمہ داری ہے، اس حوالے سے پنجاب کے متحرک وزےر اعلی شہباز شرےف نے ےہ فےصلہ کےا ہے کہ 2018تک سو فی صد انرولمنٹ کے ہدف کے حصول کے لئے حکومت کوئی نےا سکول نہےں کھولے گی اور ضروری سماجی و معاشی وسائل سے محروم بچوں کی مفت و معےاری تعلےم کے لئے سر گرم پنجا ب اےجوکےشن فاﺅنڈےشن کے توسط سے نجی شعبہ کے ساتھ اشتراک کر کے فروغ تعلےم کے اہداف کو حاصل کےا جا رہا ہے۔ پنجاب اےجوکےشن فاﺅنڈےشن 20لاکھ ضرورت مند بچوں کو مفت تعلےم کی سہولت مہےا کر چکی ہے جبکہ 2018تک ےہ تعداد 28لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ مذکورہ مضمون مےںانٹروےو دےتے ہوئے منےجنگ ڈائرےکٹر پنجاب اےجوکےشن فاﺅنڈےشن ڈاکٹر انےلہ سلمان نے بے وسےلہ طبقات کے بچوں کی تعلےم کے لیئے شروع کردہ منصوبوں کے حوالے سے بتاےا کہ اےک تعلےمی منصوبہ بالخصوص دےہی علاقوں مےں نئے سکولو ں کے قےام مےں معاون ہے۔ دوسرے تعلےمی منصوبے کے تحت بالخصوص پسماندہ علاقوں مےں آباد والدےن کو تعلےمی وﺅچرز جاری کیئے جاتے ہےں تاکہ وہ اپنے تعلےم سے محروم بچوں کو پنجاب اےجوکےشن فاﺅنڈےشن کے پارٹنر سکولوں مےں حصول علم کے لیئے بھجوا سکےں۔ اس طرح پنجاب اےجوکےشن فاﺅنڈےشن کے تعلےمی منصوبوں سے منسلک پارٹنر سکولوں مےں زےر تعلےم طالبعلم مفت تعلےم حاصل کرتے ہےں، ےہ سکول اپنے طالبعلموں سے فےس وصول نہےں کر سکتے۔ انہوں نے بتاےا کہ معےار تعلےم برقرار رکھنے کی غرض سے ان سکولوں کی مانےٹرنگ کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی تربےت بھی کی جاتی ہے، جبکہ فی طالبعلم خرچہ سرکاری سکولوں کے مقابلہ مےں آدھا ہونے کے باوجود ہمارے امتحانی نتائج ےکساں طور پر اچھے ہےں۔ ڈاکٹر انےلہ سلمان نے مزےد بتاےا کہ نجی شعبہ کے ساتھ اشتراک عمل زےادہ آسان ہے، اس تعلےمی اشتراک کے ذرےعے کراےہ کی عمارتوں مےں بھی نئے پارٹنر سکولوں کا قےام جلد عمل مےں لاےا جا سکتا ہے جبکہ مقامی آبادی سے موزوں تعلےم ےافتہ اساتذہ بھی ہائر کر لئے جاتے ہےں۔ مضمون نگار نے پنجاب مےں کی جانے والی تعلےمی کاوشوں کا جائزہ لےتے ہوئے بتاےا کہ حکومت نگرانی کے عمل کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ والدےن کے ساتھ بہتر اور منظم رابطے کے لیئے کوشاں ہے۔ اس مقصد کے لیئے محکمہ تعلےم کے اےک ہزار فےلڈ سٹاف کو ٹےبلٹ کمپےوٹرز دیئے گئے ہےں تاکہ وہ اس بات پر مسلسل نظر رکھےں کہ سکول فروغ تعلےم مےں مصروف ہےں اور اساتذہ و طالبعلم باقاعدگی سے سکولوں مےں حاضر ہےں۔ اس غرض سے اساتذہ سے انکے طالبعلموں کے امتحانی نصاب کے بارے مےں بھی درےافت کےا جاتا ہے۔ دوسری جانب ورلڈ بےنک، ہارورڈ ےونےورسٹی اور حکومت پنجاب کی اےک مشترکہ سٹڈ ی کی بنےاد پرمنتخب دےہی علاقوں مےں والدےن کو اپنے بچوں کی تعلےمی کارکردگی کے بارے مےں رپورٹ کارڈز جاری کئے گئے تاکہ وہ اپنے بچوں اور سرکاری و نجی سکولوں کی تعلےمی کارکردگی کے بارے مےں جان سکےں۔اس تعلےمی کاوش کی بدولت محض اےک سال مےں ان علاقوں مےں طالبعلموں کی تعلےمی قابلےت مےں بہتری کے ساتھ ساتھ انکی تعداد مےں بھی نماےاں اضافہ ہو گےا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن