پنجاب‘ سندھ‘ خیبر پی کے‘ آزاد کشمیر اسمبلیوں میں الطاف حسین کیخلاف قراردادیں‘ وزیراعظم چودھری عبدالمجید کا ریلیاں نکالنے کا اعلان‘ متحدہ کے وزراءکو نوٹس
لاہور+ کراچی+ پشاور+ مظفرآباد (سیشل رپورٹر + ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف نے پنجاب، سندھ اور خیبر پی کے اسمبلیوں میں الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقریر کے خلاف قراردادیں جمع کرا دی ہیں جبکہ آزاد کشمیر حکومت نے قائد متحدہ کے بیانات کے خلاف اسمبلی میں قرارداد جمع کرانے کے ساتھ ریلیاں نکالنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین باقاعدگی سے افواج پاکستان اور ریاستی اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ وہ اقوام متحدہ، بھارت اور نیٹو سے پاکستانی معاملات میں مداخلت کےلئے درخواست کر رہے ہیں اس لئے انہیں آئین شکنی کی مقرر کردہ سزائیں دی جائیں۔ الطاف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کر کے انہیں انٹرپول کے ذریعے گرفتار کر کے پاکستان لایا جائے اور ریاست اور افواج پاکستان کے خلاف بیان بازی بند کرانے کےئے حکومت سخت ترین کارروائی کرے۔ تحریک انصاف کی قرارداد میں قیام امن کےلئے پاک فوج اور رینجرز کی قربانیوں کو خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔ سندھ اسمبلی میں قرارداد پی ٹی آئی کے رہنما ثمر علی خان نے جمع کرائی۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بھارت اور عوام اقوام متحدہ کو مداخلت کی دعوت دے کر سمجھ نہیں آتا وہ کیا چاہ رہے ہیں ہم نے اپنی تحریک میں مطالبہ کیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے وفاقی حکومت الطاف حسین کے خلاف کارروائی کرے۔ برطانیہ کے ساتھ مجرموں کی تحویل کا معاہدہ بھی ضروری ہے تاکہ ملکی سلامتی کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف کارروائی ممکن ہو سکے۔ خیبر پی کے اسمبلی میں قرارداد شوکت یوسفزئی نے جمع کرائی آج ایوان میں پیش کی جائے گی۔ سپیکر نے قرارداد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی ایوان رپورٹ میں پیش نہ کی جا سکی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت اور اقوام متحدہ کو مداخلت کی دعوت دینا افسوسناک ہے۔ آزاد کشمےر کے وزےر اعظم چوہدری عبد المجےد نے الطاف حسےن کے خلاف آزاد کشمےر بھر مےں احتجاج کی کال دے دی ہے جبکہ الطاف حسین کی تقریر پر آزاد حکومت نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ایم کیو ایم کے دونوں وزراءکو 48 گھنٹوں کے اندر ایم کیو ایم سے لاتعلقی یا وزارتوں سے استعفے دینے کا تحریری نوٹس دے دیا ہے۔ بصورت دیگر بدھ کے روز وزیراعظم دونوں وزرائ، پارلیمانی لیڈر ایم کیو ایم محمد طاہر کھوکھر اور سلیم بٹ کو کابینہ سے فارغ کر دیں گے۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ الطاف حسین کی ملک پاکستان، افواج پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز اور نفرت پھیلانے والی تقاریر کے بعد ایم کیو ایم کے وزراءکو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ الطاف کے خلاف قرارداد جمع کرانے کے موقع پر وزیر آزاد کشمیر چودھری لطیف اکبر نے کہا کہ الطاف حسین نے پاکستان توڑنے کی بات کی ہے۔ نیٹو اور بھارتی افواج کو پاکستان میں اب فوجی آپریشن کرنے اور پاکستان کے خلاف اقوام متحدہ، امریکہ اور نیٹو کو خطوط لکھنے جیسے گمراہ کن اور اشتعال انگیز ارادوں کے بعد ایم کیو ایم کے وزراءکو کوئی حق نہیں بنتا کہ وہ اس ملک کے پرچم لیے پھریں بلکہ انہیں اسمبلی سے بھی استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ کشمیری عوام پاک فوج کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہیں پاک افواج کشمیریوں کی عزت وناموس کی محافظ ہے اور پاکستان کے استحکام کی ضامن ہے۔ مضبوط ومستحکم پاکستان ہی کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے۔ بلاشعبہ مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی امنگوں، خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کا پاکستانی قوم اور حکومتوں کا عزم اور جدوجہد نہایت ثابت قدمی اور تسلسل سے جاری ہے جس کے لیے دونوں اطراف سے کشمیری عوام پاکستانی قوم اور حکومتوں کے مشکور وممنون ہیں۔ مسئلہ کشمیر اب عالمی سطح پر اجاگر ہوچکا ہے اور جمہوری وآزادی پسند ممالک اور اداروں کی جانب سے بھارت پر دباﺅ بڑھ رہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے اور کشمیری عوام کو حق خودارادیت دے تاہم بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کےلئے سازشوں میں مصروف ہے۔ الطاف حسین لندن میں بیٹھ کر پاک فوج اور قومی اداروں کے خلاف جو زہریلا پروپیگنڈا اور الگ صوبوں کے قیام کا مطالبہ کررہے ہیں یہ کھلی بغاوت ہے اورکوئی محب وطن پاکستانی ایسا نہیں کرسکتا۔ متحدہ کے وزرا کا حکومت میں رہنا کشمیری عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ صدر آزاد کشمیر حاجی یعقوب خان نے 6 اگست جمعرات کو اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ الطاف حسین اردو بولنے والوں کے ماتھے کا داغ بن چکے ہیں، قومی مفادات سے کھیلنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، بیرونی قوتوں نے بھی قومی اداروں کو ایسے ٹارگٹ نہیں کیا جیسے الطاف حسین نے کیا، کوئی محب وطن جماعت ان کے خیالات سے اتفاق نہیں کر سکتی، الطاف حسین کے خلاف قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد آ سکتی ہے۔ الطاف نیٹو افواج کو پکار رہے ہیں، وہ خود کئی نیٹو ممالک میں ملزم ہیں، نیٹو ممالک الطاف کی مدد کو نہیں آئیں گے۔ حکیم سعید، صلاح الدین اور دیگر کو راستے سے کیوں ہٹایا گیا، الطاف حسین ایم کیو ایم پر بوجھ بن چکے ہیں۔