بھارت:2014 ء کی نسبت رواں سال فرقہ وارانہ فسادات میں اضافہ،6 ماہ میں51 افراد قتل
نئی دہلی (اے این این) بھارت میں 2014 کی نسبت 2015 میں فرقہ وارانہ فسادات میں اضافہ ہوا، 2014 کے پہلے 6 ماہ میں 251 جبکہ 2015 میں اتنے ہی عرصے میں فرقہ وارانہ فسادات کے 330 واقعات رونما ہوئے اور 51 افراد کو قتل کیا گیا۔ بھارتی وزارت داخلہ کے اعدادو شمار کے مطابق جنوری 2015 سے جون 2015 تک فرقہ وارانہ تشدد کے 330 واقعات ہوئے جبکہ 2014 کے ابتدائی 6 ماہ میں ایسے 252 واقعات ہوئے تھے۔ رواں سال اب تک فرقہ وارانہ فسادات میں 51افراد ہلاک اور 1092افراد زخمی ہوئے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصہ میں فرقہ وارانہ تشدد کے 66 واقعات میں 33 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اتر پردیش میں جنوری سے جون 2015تک سب سے زیادہ 68 فرقہ وارانہ واقعات ہوئے جن میں 10 افراد ہلاک اور 224 زخمی ہو گئے ۔ یوپی میں 2014 میں 133 واقعات ہوئے تھے جن میں 26 افراد کو قتل کیا گیا۔ بہار میں جون 2015تک فرقہ وارانہ تشدد کے41 واقعات ہوئے جن میں 14افراد کو قتل کیا گیا اور 169زخمی ہوئے۔ بہار میں سال 2014 میں 61 فرقہ وارانہ فسادات میں 5افراد ہلاک اور 294زخمی ہوئے تھے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے آبائی صوبہ گجرات میں جنوری سے جون 2015تک فرقہ وارانہ تشدد کے 25 واقعات میں 7 افراد ہلاک اور 79زخمی ہوئے۔ سال 2014کی اسی مدت میں یہاں فرقہ وارانہ تشدد کے 74 واقعات میں 7افراد ہلاک 215افراد زخمی ہوئے تھے۔ مہاراشٹرا میں جنوری سے جون 2015 تک 59 واقعات میں 4 افراد ہلاک اور 196 زخمی ہوئے تھے۔ 2014میں اسی مدت میں یہاں 97 واقعات میں 12افراد ہلاک اور 198زخمی ہوئے تھے۔