خیبر پی کے کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ منظور کر لیا، پارٹی فیصلے سے روگردانی پر سیٹ جائیگی
پشاور (اے پی پی) خیبر پی کے کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء میں ترمیم کی منظوری دی جس کے تحت ڈسٹرکٹ کونسل، تحصیل کونسلز اور ٹائون کونسلز کے ممبران کی جانب سے پارٹی کے فیصلے سے روگردانی کی صورت میں اپنی نشست سے ہاتھ دھونے پڑیں گے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق احمد غنی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ترمیم کے مطابق سیکشن 78 کے ساتھ سیکشن 78-Aکا اضافہ کیا گیا ہے جس کے تحت اگر ایک ممبر تحصیل، ٹائون اور ڈسٹرکٹ کونسل اپنی پارٹی کی ممبرشپ سے استعفیٰ دیتا ہے اور دوسری سیاسی جماعت میں چلا جاتا ہے اور متعلقہ کونسل میں اپنی پارٹی کے فیصلے کے برعکس جس کا وہ ممبر ہے درجہ ذیل معاملات میں ووٹ دیتا ہے یاabstain کرتا ہے، وزیر اطلاعات نے کہاکہ پارٹی سربراہ اس ضمن میںالیکشن کمشنر، نائب ناظم یا پریذائیڈنگ آفیسر کویا جیسا بھی معاملہ ہو لکھ کر دیگا کہ متعلقہ ممبر نے پارٹی سے defection کی ہے اور اس کی ایک کاپی ممبر کو بھیجے گا۔ انہوں نے کہاکہ نوٹس کی وصولی کے بعد نائب ناظم یا پریذائیڈنگ آفیسر دو دنوں کے اندر نوٹس چیف الیکشن کمشنر کو بھیجے گا نہ بھیجنے کی صورت میں بھی ایسا ہی تصور ہوگا کہ بھیجا گیا ہے جو معاملہ الیکشن کمشن کے نوٹس میں لائیگا اور الیکشن کمشن معاملے پر 30دنوں کے اندر فیصلہ دیگا۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمشنر کی توثیق کی صورت میں وہ فرد کونسل کا ممبر نہیں رہے گا اور اس کی سیٹ خالی ہو جائے گی۔ مشتاق غنی نے کہاکہ کوئی بھی متاثرہ فریق اگر الیکشن کمشن کے فیصلے سے متفق نہ ہو تو وہ 30 دنوں کے اندر اندر ہائی کورٹ میں اپیل کر سکے گا اور ہائی کورٹ 60 دنوں کے اندر اپیل پر فیصلہ دے گا۔