این اے آر سی اراضی کیس: وزیراعظم نے تفصیلی بریفنگ طلب کر لی
اسلام آباد (جاوید صدیق) این اے آر سی دفاتر اور ان کے زیر استعمال زمین پر ہاؤسنگ سوسائٹی تعمیر کرنے کے معاملے پر وزیراعظم نے وزارت خوراک و زراعت اور نیشنل فوڈ سکیورٹی سے تفصیلی بریفنگ طلب کر لی۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ کی طرف سے وزارت خوراک و زراعت کو لکھے گئے ایک مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ وزارت وزیراعظم کو اس بات کے بارے میں بریف کیا جائے۔ گزشتہ پانچ برس میں زرعی تحقیقی کونسل کے زیر استعمال زمین کو کس مقصد کے لئے استعمال کیا ہے اس بات کی وضاحت کی جائے اس زمین پر فصلوں کی کون سی اقسام اُگائی گئی ہیں اور زراعت کے شعبہ میں کون سے نئے تجربات کئے گئے ہیں ان مقاصد کے لئے کتنی زمین استعمال کی گئی ہے۔ زرعی تحقیقی مقاصد کے علاوہ یہ زمین کن مقاصد کے لئے استعمال کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیر خوراک و زراعت نے کچھ عرصہ قبل وزیراعظم کو ایک خط لکھا تھا جس میں سی ڈی اے کی طرف سے وزیراعظم کو بھیجی گئی اس سمری پر اعتراضات کئے گئے جس میں سی ڈی اے نے اراضی کو ہاؤسنگ سوسائٹی کے لئے استعمال کرنے کی تجویز دی تھی اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس زمین کو ہاؤسنگ سوسائٹی کے لئے استعمال کرنے سے 150 ارب کی آمدنی ہو سکتی ہے۔ وفاقی وزیر خوراک و زراعت سکندر حیات خان بوسن نے اپنے خط میں سی ڈی اے پر اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کا الزام لگایا اور کہا کہ سی ڈی اے ایک پرائیویٹ ڈیویلپر کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے جبکہ این اے آر سی ایک قومی ادارہ ہے اس ادارہ کا دنیا کے نامور سائنسدان اور نوبل انعام یافتہ زرعی سائنسدان دورہ کر چکے ہیں۔ وفاقی وزیر کے خط میں کہا گیا تھا کہ اب تک این اے آر سی قومی معیشت کو دو ہزار ارب روپے کا فائدہ پہنچا چکا ہے۔