پنجاب: ہر نواں شخص ہیپاٹائٹس کا شکار، حکومت رواں برس سویلڈی میڈیسن کی خریداری شروع کریگی
لاہور (ندیم بسرا) محکمہ صحت پنجاب رواں سال سے ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے لئے سویلڈی میڈیسن (SOVALDI) کی خریداری شروع کر دے گا۔ ہیاپٹائٹس کنٹرول پروگرام میں صوبے میں 18 ہزار مریض رجسٹرڈ ہیں جبکہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل ریسرچ کونسل کے مطابق ہر نواں یا دسواں شہری ہیپاٹائٹس کے مرض میں مبتلا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر کے سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں میں جگر کے امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد ہزاروں کے قریب روزانہ ایمرجنسی میں آتی ہے۔ لاہور کے ٹیچنگ ہسپتالوں میو، گنگا رام، سروسز، چلڈرن، جناح اور جنرل ہسپتال میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے لئے علیحدہ وارڈز ہی موجود نہیں انہیں جنرل وارڈز میں رکھا جاتا ہے۔ اس بارے میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے سیکٹرری ڈاکٹر سلمان کاظمی نے نوائے وقت کو بتایا کہ سرکاری ہسپتالوں میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ہم ڈاکٹرز ہیں مگر ہمیں حکومت کے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے ڈائریکٹر اور پروگرام کا کوئی پتہ نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جعلی ڈاکٹر و عطائی، جعلی حکیم، جعلی ہومیو پیتھک ڈاکٹر، شیو کرنے والے افراد، گندے مشروبات، گندے کھانے بنانے والے معاشرے میں دھڑا دھڑ ہیپاٹائٹس پھیلا رہے ہیں۔ ہیلتھ کیئر کمیشن کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔ ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے حکام اور ہیلتھ ایجوکیشن ایکسپرٹ ڈاکٹر عثمان غنی نے بتایا کہ ہمارے پاس 18 ہزار مریض رجسٹرڈ ہیں، 35 ہزار مریضوں کی ادویات ہمارے پاس موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا میں انٹر فیرون ٹیکوں کے ساتھ سویلڈی کی گولی متعارف ہو گئی ہے رواں سال سے سویلڈی کی گولی کی خریداری شروع کر دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ہیپاٹائٹس کا کورس اگر گولی سے کیا جائے تو 6 ماہ مسلسل گولی کھانی پڑتی ہے۔ اگر گولی اور ٹیکے کا ملا کر کورس کیا جائے تو کورس کا دورانیہ 3 ماہ ہوتا ہے۔