قصور سکینڈل کی عدالتی تحقیقات‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی درخواست مسترد کر دی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے قصور ویڈیو سکینڈل کی جوڈیشل انکوائری کیلئے پنجاب حکومت کی طرف سے بھیجی گئی درخواست مسترد کردی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قصور میں پیش آنے والے واقعہ کی پولیس تحقیقات کررہی ہے۔ اس مرحلے پر جوڈیشل انکوائری کی ضرورت نہیں۔ اس لئے وہ کسی جج کو واقعے کی جوڈیشل انکوائری کیلئے نامزد نہیں کر سکتے۔ پنجاب حکومت کی طرف سے لکھے گئے خط میں چیف جسٹس سے استدعا کی گئی تھی کہ قصور ویڈیو سکینڈل کی جوڈیشل انکوائری کیلئے کمشن تشکیل دیا جائے جو لاہور ہائیکورٹ کے فاضل جج پر مشتمل ہو۔دریں اثناءوزیراعلیٰ شہبازشریف کی ہدایت پر قصور کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے۔ جے آئی ٹی کی سربراہی ڈی آئی جی ابوبکر خدا بخش کریں گے، ایس پی خالد بشیر چیمہ، ڈی ایس پی لیاقت علی ارکان ہوں گے۔ جے آئی ٹی میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کے افسر بھی شامل ہوں گے۔ یہ دو ہفتوں میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔ جے آئی ٹی کو واقعہ سے متعلق تمام ایف آئی آرز کی تفتیش کی ہدایت کی گئی ہے۔
درخواست مسترد