سندھ اسمبلی کے باہر معذور افراد کا مظاہرہ، پولیس کا بہیمانہ تشدد، کئی خواتین بے ہوش
کراچی(وقائع نگار +صباح نیوز)پیر کوسندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایوان کے باہر معذور افراد نے احتجاج شروع کر دیا،نوکریوں میں کوٹے کی بحالی اور دیگر مطالبات کے حق میں مظاہرہ کرنے والے معذور افراد پر پولیس کے تندرست و توانا اہلکاروں نے بہیمانہ تشدد کیا جس سے مظاہرین میں شامل کئی خواتین بے ہوش ہو گئیں۔لیڈی پولیس اہلکاروں نے ٹانگوں سے معذور ایک خاتون کی بیساکھی تک چھین لی اور اسے ٹانگوں اور بازئووں سے پکڑ کر زبردستی گھسیٹتے ہوئے دور لے جانے کی کوشش کی تاہم میڈیا کی جانب سے فوٹیج بنانے پر خاتون کو زمین پر ہی چھوڑ دیا گیا۔معذور خاتون پولیس اہلکاروں کو کوستی رہی، اس دوران پولیس نے کئی مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا۔میڈیا پر خبر چلی تو سائیں سرکار کے وزیر داخلہ سندھ نور محمد سیال معذروں سے ملنے اسمبلی کے باہر پہنچے اور مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔وزیر داخلہ نے یہ بھی یقین دلایا کہ معذور مظاہرین پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔خصوصی افراد پر تشدد کے واقعہ کے بعد وزیر داخلہ، سندھ نے ڈی ایس پی کو معطل کر دیا اور ڈی ایس پی اعظم بلوچ کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔