نثار نے ایم کیو ایم کو ’’خاموش‘‘ کرا دیا‘ کپتان کے نہ آنے پر ہاشمی مایوس
پیر کو قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس منعقد ہوئے‘ دونوں ایوانوں میں قصور کا واقعہ چھایا رہا، دونوں ایوانوں میں معاملہ اٹھایا گیا قومی اسمبلی اور سینٹ نے قصور میں بچوں کے ساتھ بد سلوکی کے واقعہ کی مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کیں اور مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے قومی اسمبلی میں اپوزیشن قصور کے واقعہ کو تحریک التوا لانا چاہتی تھی لیکن حکومت نے اس معاملہ کو تحریک التواء کی صورت میں زیر بحث لانے کی مخالفت کی جس پر پاکستان پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے اجلاس سے ’’علامتی واک آئوٹ‘‘ کر دیا سپیکر کی ہدایت پر وفاقی وزیر صوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان کو منا کر لے آئے عام تاثر یہ تھا کہ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی ایوان میں واپس نہیں آئیں گی لیکن دونوں جماعتیں کچھ دیر بعد خود ہی ایوان میں واپس آگئیں، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے تحریک التواء پیش کرنے کی مخالفت کی، بالآخر وہی ہوا جو حکومت چاہتی تھی ،حکومت کی خواہش پر قصور کے واقعہ کے خلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور کر لی گئی پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں کراچی میں رینجرز کے چھاپوں کی بازگشت سنی گئی ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر فاروق ستار نے پوائنٹ آرڈر پر بات کی تو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے جواب دیا، شاہ محمد قریشی نے اعلان کیا تھا کہ ’’کپتان‘‘ کی قیادت میں تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے لیکن ’’کپتان‘‘ این اے 19 میں انتخابی مہم مصروفیت کی وجہ نہیں آیا، مخدوم جاوید ہاشمی ’’کپتان‘‘ کی پارلیمنٹ میں واپسی کا منظر دیکھنے خاص طور پر اسلام آباد تھے لیکن ؎ تھی خبر گرم کہ آج غالب کے اڑیں گے پرزے دیکھنے ہم بھی گئے تھے پر تماشہ نہ ہوا، مخدوم جاوید ہاشمی پارلیمنٹ کی راہداریوں میں ارکان پارلیمنٹ کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے تھے، مخدوم جاوید ہاشمی پارلیمنٹ کی راہداریوں میں پر اعظم دکھائی دئیے، ان کا مورال بلند تھا، ارکان پارلیمنٹ نے انہیں گھیر رکھا تھا، مخدوم جاوید ہاشمی کچھ دن اسلام آباد میں ہی قیام پذیر ہوں گے اور سیاست دانوں سے ملاقاتیں کریں گے ،ایوان بالا نے سینیٹ کے اراکین کے انتخابات کا طریقہ کار، وحدانی قابل منتقل ووٹنگ نظام کے ہر پہلو، متبادل، پول اصلاحات کو زیر بحث لانے کے لئے پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی تحریک کی منظوری دیدی ہے۔ ایوان بالا نے قواعد، ضابطہ کار و انصرام کارروائی سینیٹ 2012ء میں بعض ترامیم اور نئے قاعدوں کی شمولیت کی بھی منظوری دیدی۔ایوان بالا کے اجلاس کے دوران قائد ایوان سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے اپنی اور پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر سعید غنی کی طرف سے تحریک پیش کی گئی ایوان بالا نے اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے سیکٹر آئی الیون میں کچی آبادی کو گرانے کے خلاف بھی ایک قرارداد منظور کر لی اور اسے انتظامیہ کی ظالمانہ کارروائی قرار دیا ،چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے قصور میں بچوں سے زیادتی کا معاملہ سینیٹ کی فنشکنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بھجواتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کمیٹی اس معاملے پر غور و خوض کے بعد ضروری قانون سازی کے لئے اپنی سفارشات پیش کرے ،پیر کو چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے چونکا دینے والے ریمارکس دئیے ہیں کہ ملک کنفیڈریشن کی جانب نہیں بلکہ ون یونٹ کی جانب جاتا نظر آ رہا ہے،معلوم نہیں چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کو یہ ریمارکس دینے کی نوبت کیوں آئی جب کہ ان کی کو ششوں سے آئین میں 18ویں ترمیم منظور ہوئی جس میں صوبائی خود مختاری کو تحفظ دیا گیا۔