نیب اور ایف آئی اے کی انکوائریوں میں تاخیر پر پی اے سی کا اظہار برہمی
اسلام آباد (آن لائن) پبلک اکائونٹس کمیٹی نے او جی ڈی سی ایل، وزارت پٹرولیم اور مواصلات کو ہدایت کی ہے کہ مختلف اداروں کے ذمے بقایا جات کی وصولی کیلئے اقدامات کریں، کمیٹی نے نیب اور ایف آئی اے کی جانب سے انکوائریوں میں تاخیر پر برہمی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ سب کمیٹی کا اجلاس کنوینر عاشق حسین گوپانگ کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ پرائیویٹ سیلولر کمپنی انسٹا فون کے ذمے 2006-07ء سے ایک ارب 74 کروڑ 60 لاکھ روپے واجب الادا ہیں۔ مواصلات کے حکام نے بتایا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت اور نیب تحقیقات کررہی ہے۔ کمیٹی نے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی جانب سے تین ارب 88 کروڑ روپے گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں عدم ادائیگی کے حوالے سے مختلف اداروں کے ذمے واجب الادا رقوم کی وصولی کی ہدایات جاری کردیں۔ اس سلسلے میں بتایا گیا کہ بعض معاملات صوبوں اور وفاق کے مابین حل طلب ہیں جبکہ بعض معاملات عدالتوں میں ہیں کمیٹی نے ہدایت کی کہ اس سلسلے میں صوبوں اور دیگر اداروں کے ساتھ رابطے کرکے مسائل کو حل کیاجائے کمیٹی کو بتایا گیا کہ او جی ڈی سی ایل حکام نے 2006ء میں گریٹ وال کمپنی چائنہ سے سات ریگز کی فراہمی کا معاہدہ کیا تھا تاہم کمپنی صرف پانچ ریگز فراہم کرسکی جبکہ مزید دو ریگز کی فراہمی کیلئے نیا معاہدہ کیا گیا جس سے او جی ڈی سی ایل کو مزید ایک ارب 29 کروڑ 10 لاکھ روپے خرچ کرنا پڑے۔ کمیٹی نے معاملے کی انکوائری رپورٹ ڈی اے سی میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے کمیٹی نے قادر پور گیس پراجیکٹ پرکام مکمل کرنے والی اٹلی کی کمپنی کی جانب سے فراہم کی جانے والی گارنٹی کا چیک کیش نہ ہونے اور ادارے کو 54 کروڑ 71لاکھ 20ہزار روپے نقصان کے سلسلے میں جاری عدالتی کارروائی کو بھی جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔