سانحہ ڈسکہ: مزید تاخیر کے بغیر انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں: لاہور ہائیکورٹ بار
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ ڈسکہ کا کیس کسی مزید تاخیر کے بغیر انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ عبدالرشید قریشی ایڈووکیٹ کے بیٹے کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ سعد رسول ایڈووکیٹ اور انکے اہل خانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے، ڈی پی او اوکاڑہ کو فی الفور معطل کیا جائے۔ اس امر کا اظہار لاہور ہائیکورٹ بار کے جنرل ہائوس کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس قائم مقام صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ایم عرفان عارف شیخ کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بیرسٹر محمد احمد قیوم کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ قائم مقام صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ایم عرفان عارف شیخ نے سانحہ ڈسکہ کیس کی پیش رفت کے حوالہ سے تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پانچ مواقع کے گواہوں کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں پراسیکیوشن میں جرح شروع ہو گئی مدعا علیہ نے کیس ٹرانسفر کی درخواست دی ہے۔ سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ آئے روز وکلاء کے ساتھ پولیس تشدد اور بد سلوکی کی شکایات لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کو موصول ہو رہی ہیں سانحہ ڈسکہ کے بعد پولیس وکلاء کے خلاف بھرپور انداز میں کارروائیاں کر رہی ہے۔ انس غازی ایڈووکیٹ نے کہا کہ سانحہ ڈسکہ میں وکلاء مظلوم ہیں اور انصاف کے حصول کیلئے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں پھر بھی زیرعتاب ہیں۔ بار اور بنچ دونوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بار قائدین پولیس تشدد واقعات کو روکنے کیلئے مربوط لائحہ عمل مرتب کریں۔