اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے: نوازشریف‘ مضبوط شراکت داری چاہتے ہیں: وزیراعظم بیلا روس
منسک (آئی این پی+ اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور بیلا روس نے طویل المدت شراکت داری کے لئے روڈ میپ تیار کرنے اور اقتصادی اور تجارتی شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ بیلا روس کے وزیراعظم آندرے کوبیا کوف نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتے ہیں‘ 2015 پاکستان اور بیلا روس کے تعلقات کا علامتی سال ہوگا‘ دونوں ملکوں کی باہمی تجارت چھ کروڑ ڈالر ہے جس میں اضافہ چاہتے ہیں۔ منگل کو منسک میں وزیراعظم نواز شریف اور بیلا روس کے وزیراعظم آندرے کوبیا کوف نے ملاقات کی۔ بیلا روس کے وزیراعظم نے مرکزی دروازے پر آکر وزیراعظم کا استقبال کیا۔ پاکستان اور بیلا روس کے وزراء اعظم کی ملاقات میں باہمی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ستمبر تک درمیانی اور طویل المدت شراکت داری کا مسودہ تیار کیا جائے گا۔ بیلا روس کے وزیراعظم نے ملاقات میں کہا کہ چند ماہ میں پاکستان اور بیلا روس کے تعلقات میں بہتری آئی۔ پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں۔ 2015ء پاکستان اور بیلا روس کے تعلقات کا علامتی سال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط بنیاد دونوں اطراف کو اقتصادی و تجارتی تعاون کے فروغ کا موقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کے منصوبہ جات میں پاکستان کو معاونت کی پیشکش کی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کے جرات مندانہ اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تیزی سے آگے بڑھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح پر تبادلے مثبت علامت ہیں اور ان کو جاری رہنا چاہئے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ان کی حکومت دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہے۔ پوری قوم اس حوالے سے متحد کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن ’’ضرب عضب‘‘ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے بہت زیادہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ تجارتی تعلقات کے استحکام کے لئے مل کر کام کرنا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے شاندار مواقع پیش کرتا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان نہ صرف سستی افرادی قوت فراہم کرتا ہے بلکہ سرمایہ کاری کے لئے پرکشش مراعات بھی پیش کی جاتی ہیں۔ انہوں نے بیلاروس کے سرمایہ کاروں کو خصوصی اقتصادی زونز میں حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی مراعات سے استفادہ کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے مشترکہ اقتصادی کمشن اور پاکستان، بیلاروس بزنس کونسل کے پہلے اجلاس کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نئے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لئے مضبوط بنیاد استوار کرنے کے لئے ابتدائی خاکہ تیار کر سکتا ہے۔ دریں اثناء بیلا روس سٹیٹ یونیورسٹی نے وزیراعظم نواز شریف کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ سٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے اعزازی ڈگری دیئے جانے پر شکرگزار ہوں، وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ دور میں کثیر الجہتی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، دنیا کو بے شمار ایسے چیلنجز کا سامنا ہے جو پہلے کبھی نہیں تھے۔ پاکستان علاقائی روابط کی پالیسی کو فروغ دینے پر عمل پیرا ہے۔ امن و استحکام کے مشترکہ ہدف کے حصول کیلئے مل کر کوششیں کرنا ہوں گی۔ پاکستان کے راہداری منصوبے خطے کیلئے سود مند ثابت ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے علاقائی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، پاکستان زراعت اور بنیادی ڈھانچے پر بھی توجہ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، ہم اپنی سر زمین کسی کو دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ بھارت سمیت تمام ہمسایوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے بیلاروس کی آزادی سکوائر کا دورہ کیا، فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی۔