گوجرانوالہ : شادی کے وعدے سے مکرنے پر خاتون کے ہاتھوں ڈی ایس پی کی چھترول
گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) ایجوکیشن بو رڈ کی خاتون ملازم نے اینٹی کرپشن آفس میں ڈی ایس پی کی جوتوں اور تھپڑوں سے چھترول کر دی، گوجرانوالہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں تعینات خاتون جو نئیر کلرک راحت نازکے ساتھ لاہور میں تعینات ڈی ایس پی اعظم مہر نے شادی کا جھانسہ دیکر تعلقات قائم کر رکھے تھے، راحت ناز کی جانب سے شادی کیلئے دبائو بڑھانے پر ڈی ایس پی نے ٹال مٹول سے کام لینا شروع کر دیا جس پر خاتون نے آئی جی پنجاب کو اعظم مہر کیخلاف کارروائی کیلئے درخواست دی، ڈی ایس پی نے درخواست واپس لینے کی شرط پر راحت ناز سے شادی کی حامی بھر لی، جس کا معززین کی مو جودگی میں اشٹام پیپر بھی تحریر کیا گیا۔ چند ماہ قبل شادی کی مقررہ تاریخ سے10 روز قبل اعظم مہر نے آغا محمد علی نامی شخص کے ہاتھ راحت ناز کو شادی کی شاپنگ کیلئے50 ہزار روپے بھجوائے جن کی وصولی کے دوران محمد علی کی درخو است پر اس کے ساتھ آنیوالی اینٹی کرپشن ٹیم نے راحت ناز کو رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کر لیا مگر حقائق سامنے آنے پر اینٹی کرپشن حکام نے مقدمہ کی اخر اج رپورٹ ڈائریکٹر اینٹی کر پشن کو بھجوائی جس کی انکوائری کیلئے اینٹی کر پشن حکام نے ڈی ایس پی اعظم مہر اور راحت ناز کو طلب کر رکھا تھا جہاں پر انکوائری کے بعد جونہی ڈی ایس پی کمر ے سے با ہر نکلا خاتون نے جوتوں، تھپڑوں سے ڈی ایس پی کی درگت بنا نا شروع کر دی خاتون کی مار سے بچنے کیلئے اعظم مہر اینٹی کر پشن آفس کے مختلف کمروں میں چھپتا رہا تاہم اینٹی کر پشن عملے نے بیچ بچائو کروا کر خاتون کلرک سے ڈی ایس پی کی جان چھڑوائی۔