’’ملک کو قائد کے وژن پر جمہوری ریاست بنائیں گے‘‘ یوم آزادی کے حوالے سے سینٹ کی متفقہ قرارداد
اسلام آباد (خبر نگار + اے پی پی) سینٹ نے یوم آزادی کے حوالے سے متفقہ قرارداد منظورکر لی۔ راجہ ظفر الحق نے 14 اگست کے حوالے سے متفقہ قرارداد پیش کرنے کے لئے قواعد معطل کرنے کی تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دیدی جس کے بعد انہوں نے قرارداد پیش کی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ سینٹ قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتی ہے اور قائداعظم کے ویژن کے مطابق ملک کو جمہوری ریاست بنانے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ تفتیشی ادارے اپنا کام قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر سرانجام دیں اور قانون و آئین سے تجاوز نہ کریں۔ ستارہ ایاز کی طرف سے احتساب کمیشن پشاور سے متعلق شکایت پر چیئرمین نے کہا کہ تفتیشی ادارے بے شک اپنا کام کریں قانون و آئین سے تجاوز نہ کریں، پہلے بھی یہ بات کی ہے، دوسری بار پھر کہہ رہا ہوں، ثبوت ہے یا کارروائی کرنی ہے تو ہم اس کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنیں گے لیکن سینیٹرز اور ان کے خاندانوں کے عزت پر ہاتھ ڈالیں گے یا چادر اور چار دیواری پر ہاتھ ڈالیں گے تو میں یہ نہیں ہونے دوں گا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمن نے ایوان کو بتایا کہ کے الیکٹرک سے معاہدے کو دوبارہ زیر غور لایا جا رہا ہے، کے الیکٹرک ریاست کے اندر ریاست ہے من مانی کرتے اور کسی کو کچھ نہیں سمجھتے۔ کے الیکٹرک اب مذاکرات کی میز پر آ رہی ہے، کے ای ایس سی نے اپنی استعداد کے مطابق بجلی پیدا نہیں کی اور عوامی مفادات کا خیال نہیں رکھا گیا۔ کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں کی ذمہ داری کے الیکٹرک پر عائد ہوتی ہے۔ تحریک التواء پر بحث سمیٹتے ہوئے بلیغ الرحمن نے کہا کہ کمیٹی نے کے الیکٹرک کے حوالے سے غور کیا ہے اور رپورٹ پیش کرنے کے لئے مزید وقت بھی مانگا ہے۔ مشرف اور سابق دور میں کے الیکٹرک سے ہونے والے معاہدوں میں عوام کے مفادات کا خیال نہیں رکھا گیا، کمپنی معاہدے پر عملدرآمد نہیں کر رہی، سسٹم کو اپ گریڈ نہیں کیا گیا، ٹرانسمیشن لائنوں کو بہتر نہیں بنایا گیا۔ کمپنی کے پاس ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ وزیر مملکت داخلہ نے بتایا کہ اسلحہ لائسنس کی تجدید کے نظام کو بہتر بنایا گیا ہے کراچی آپریشن سے صورتحال بہتر ہوئی اور دہشت گردی، جرائم میں کمی آئی۔ علاوہ ازیں ایوان میں انکم ٹیکس ترمیمی بل 2015 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی اور قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کی طرف سے سپرد کئے گئے معاملے پر رپورٹ پیش کرنے کی میعاد میں 30 روز کی توسیع کر دی گئی۔ چیئرمین سینٹ نے 6 نومبر تک توسیع کی درخواست مسترد کر دی۔ ایوان بالا کو بتایا گیا کہ 2014ء سے سائبر کرام ونگ میں درج مقدمات کی تعداد 485 ہے، 202 مقدمات پر تفتیش زیر کارروائی ہے۔ ایف سی میں تقرریاں صرف خیبر پی کے سے کی جاتی ہیں، 2010ء سے اب تک کل 6381 افراد کو بھرتی کیا گیا۔ ارکان کی عدم موجودگی کی وجہ سے سینٹ میں وقفہ سوالات نہ ہو سکا۔ بعد ازاں اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔