بھارتی فلم کی نمائش روکنے کیلئے درخواست، وفاقی حکومت کے جواب داخل نہ کرنے پر ہائیکورٹ برہم
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے بھارتی فلم ’’فینٹم‘‘ کی پاکستان میں نمائش پر پابندی کیلئے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے تحریری جواب داخل نہ کرنے پر سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے اور سرکاری وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ تاریخ سماعت پر ہر صورت جواب داخل کیا جائے، عدالت مزید وقت نہیں دے گی۔ جسٹس شاہد بلال حسن کی عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو سرکاری وکیل نے کہا کہ ہم نے بھارتی فلم ’’فینٹم‘‘ کے سلسلہ میں ہدایات کیلئے متعلقہ اتھارٹی کو خط لکھا ہے تاہم ابھی تک ہمیں جواب موصول نہیں ہوا۔ اس لئے عدالت مزید وقت دے جس پر حافظ محمد سعید کے وکیل نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔ پاکستان مخالف اس فلم پر تو بھارت میں بھی پابندی ہونی چاہئے چہ جائیکہ اس کی وطن عزیز پاکستان میں بھی نمائش کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے ’’فینٹم‘‘ کی نمائش پر پابندی کے حوالے سے دائر کیس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی ہے۔ بعدازاں اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ سماعت کے موقع پر جماعۃ الدعوۃ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، محمد یحییٰ مجاہد و دیگر سمیت جماعۃ الدعوۃ کے کارکن اور وکلاء کی کثیر تعداد موجود تھی۔