• news

الطاف سے بات کرنے لندن بھی جانا بڑا تو جائیں گے‘ اسحاق ڈار : استعفے حکومت کیخلاف نہیں : فضل الرحمن

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ وقائع نگار خصوصی+ صباح نیوز) وزیر خزانہ اسحق ڈار نے فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں متحدہ کے استعفوں سے پیدا صورتحال پر غور کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ الطاف حسین سے بات کرنے کیلئے لندن بھی جانا پڑے تو جائیں گے۔ کراچی آپریشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، آپریشن جاری رہے گا۔ ایم کیو ایم کے جائز تحفظات اور خدشات دور کیے جا سکتے ہیں۔ حکومت کی خواہش ہے کہ ایم کیو ایم اپنا سیاسی کردار ادا کرے۔ دوسری جانب میڈیا سے گفتگو میں فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے پارلیمنٹ سے استعفے حکومت کے خلاف نہیں ہیں ہم بھی ان استعفوں پر ناخوش ہیں تاہم خواہش آئین و قانون پر غالب تو نہیں آ سکتی کوئی تو ہمیں سمجھائے اس معاملے میں کیا آئینی گنجائش رہ گئی ہے البتہ ایم کیو ایم استعفے واپس لیتی ہے یا تحریر میں کوئی سقم باقی رہ گیا ہے اور یہ نامکمل رہیں تو یہ دوسری بات ہے یہ نہیں ہو سکتا تھا کہ کل جس موقف کے لیے لڑائی کر رہے تھے اب خود اپنے موقف سے تصادم شروع کردیں۔ایک کا آنا حلال اور ایک کا آنا حرام کیسے ہوسکتا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے استعفوں کے معاملے پر پارٹی کے آئینی قانونی ماہرین پر مشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ وزیراعظم کے آئینی و قانونی مشیر اشتر اوصاف بھی فضل الرحمن سے رابطے میں ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بھی ہے جے یو آئی (ف) کے سربراہ سے رابطہ کیا اور واضح کیا کہ انہوں نے استعفے منظور نہیں کیے ہیں۔ سربراہ جے یو آئی (ف) فضل الرحمن نے کہا کہ سوچنے سمجھنے کی بات یہ ہے کہ استعفے حکومت کے خلاف نہیں ہیں۔ کبھی اسٹیلبشمنٹ کسی کو راستہ دیتی ہے کبھی راستہ روکتی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اصلاح احوال ایک”جست“ میں نہیں ہو سکتی۔مرحلہ وار ایسا ہوتا ہے اور بتدریج آگے بڑھاجاتا ہے کسی کو انتہاءتک راستہ دیا جاتا ہے کسی کے راستے مسدود کیے جاتے ہیں مدارس پر لشکر کشی کر دی گئی ہے استاد اور طالب کو مشکوک قرار دیا جا رہا ہے مگر کالعدم تنظیمیں اور ان کے مراکز تو آج بھی موجود ہیں اکابرین سے آئینی و قانونی جدوجہد کا درس سیکھا ہے اور اسی کے ذریعے اپنے مراکز کا تحفظ کیا۔ ہمیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی بھی دی گئی ہے استعفے کا مبہم ہونا الفاظ صاف نہ ہونا نامکمل ہونا الگ بات ہے۔ نامکمل استعفے واپس ہو سکتے ہیں مطمئن نہ ہونے پر واپس آنے کی گنجائش ہو سکتی ہے تاہم قانونی موشگافیوں کو پیدا نہ کیا جائے۔ ہمیں مطمئن کر دیا جائے۔ ہم مطمئن ہوئے تو ایم کیوایم کی قیادت سے رابطہ کیا جائے گا۔ یہ بھی حقیقت مد نظر رہے کہ قومی و صوبائی اسمبلی کی ایک خاص علاقے سے 75 نشستیں خالی ہونا ضمنی انتخابات یا ایم کیو ایم کا بائیکاٹ دونوں صورت میں مشکلات اور بحران ہوا ہو سکتا ہے۔ کراچی میں ضرور مجرموں کا کھوج لگایا جائے کسی کے جرائم سے کوئی اتفاق نہیں کر سکتا۔پارٹی رہنماﺅں اور وفود سے گفتگو میں فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک کے مسائل کا حل اسلام کے نفاذ اور اتحاد میں ہے، وطن عزیز کے خلاف سازشوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ جے یو آئی اسلام کے نفاذ کے لئے پُرامن جدو جہد میں مصروف عمل ہے، پاکستان بھارت کشیدگی دونوں ملکوں کے درمیان تنازعات کو مزید اُبھارنے اور نئے مسائل کھڑے کرنے کا ذریعہ بن جائے گی، اقتصادی راہداری منصوبہ کے خلاف ہر سازشوں کا ایک قوم ہو کر مقابلہ کر نا ہو گا۔
اسحق ڈار/ فضل الرحمن

ای پیپر-دی نیشن