• news

لیبیا: سرت میں داعش اور مقامی لوگوں کی لڑائی‘ 200 افراد ہلاک

طرابلس (اے ایف پی+ ایجنسیاں) لیبیا کے ایک سفارتکار کے مطابق داعش اور مقامی مسلح افراد کے درمیان سرت میں ہونیوالی لڑائی میں 150 سے 200 افراد مارے گئے ہیں۔ فرانس کیلئے لیبیا کے سفیر چیبانی ابوحمود نے اے ایف پی کو بتایا کہ حقیقی قتل عام شروع ہو گیا۔ عالمی برادری اس میں مداخلت کرے۔ اس سے قبل سرت کونسل کے عہدیدار نے کہا تھا کہ منگل سے لڑائی شروع ہو چکی ہے۔ داعش سے شہر کا دوبارہ قبضہ لینے کیلئے آپریشن شروع کردیا گیا۔ سرت میں حقیقی لڑائی شروع ہو چکی ہے۔ داعش کے عسکریت پسند اور شہر کے مقامی مسلح افراد کے درمیان مسلسل لڑائی جاری ہے۔ سرت پر فضائی حملے بھی ہوئے ہیں۔ طرابلس میں وزارت دفاع جیسے عسکریت پسندوں کے اتحاد فجر لیبیا نے چھین لیا گیا تھا نے کہا ہے کہ سرت کو آزاد کرایا جارہا ہے۔ دیگر اطلاعات کے مطابق لیبیا کے شہر سرت میں داعش کے 26 سے زیادہ دہشت گردوں کو فضائی حملوں میں ہلاک کر دیا گیا جبکہ داعش نے جوابی کارروائی کرکے 30 عام شہریوں کو ہلاک کیا۔ لیبیا کی فوج کے ترجمان محمد حجازی نے کہا کہ سرت شہر میں تکفیری دہشت گردوں کے متعدد اہم ٹھکانے تباہ کر دئیے گئے ہیں۔ رہائشی علاقے الثالثہ میں دہشت گردوں کو داخل ہونے سے روکنے کیلئے تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ فوج کی شدید جھڑپیں جاری ہیں اور فوج کو عوامی رضاکار فورس کی مدد بھی حاصل ہے۔ لیبیا کی فوج کے ترجمان نے کہا کہ سرت شہر میں داعش گروہ کے ٹھکانوں اور ان کے زیر تسلط علاقوں پر فوج کے ہوائی حملے بدھ کو شروع ہوئے تھے، آئندہ چند روز تک یہ حملے جاری رہیں گے۔ اس شہر میں داعش کے ہاتھوں قتل عام کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ سرت شہر لیبیا کے سابق ڈکٹیٹر معمر قذافی کا آبائی شہر ہے،قابل ذکر ہے کہ سرت شہر کے لوگ داعش گروہ کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ داعش نے بدھ کو اس شہر پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن